اسلام آباد(محمد صلاح الدین خان ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں فیڈرل پبلک کمیشن کی جانب سے سی ایس ایس کے رولز میںترمیم کے اختیارکو چیلنج کرتے ہوئے آئینی درخواست دائر کردی گئی ہے، آئینی درخواست آئین کے آرٹیکل 184/3کے تحت دائر کی گئی ہے ، درخواست گذار ایڈووکیٹ عرفان جہانگیر کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ(سنٹرل سپیریرسروس) سی ایس ایس اور نان سی ایس ایس بھرتی کے لیے رولز بنانے اور ان میں ترامیم کرنے کا اختیار آئین کے آرٹیکل 98اورایف پی ایس سی آرڈیننس 1977کے سیکشن 10کے تحت وفاقی حکومت کا ہے وہ ہی مجاز اتھارٹی ہے ،یہ اختیار کسی فرد یا ادارے کو نہیں تفویض کیا جاسکتا اگر ایک کر نا ناگزیر ہو تواس کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری لینا ہوگی ،درخواست گزار نے سنٹرل سپیریر سروس کے امتحانات اور شفافیت پرقانونی سولات اٹھائے ہیں، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ معاملے میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے،آئین کے آرٹیکل 37,38,27,25(1),19A,18,10A,8,98,209,242۔ جنرل کلاز ایکٹ 1897سیکشن 24A۔رولز آف بزنس1973رول14،ایف پی ایس سی آرڈیننس 1977اوتھ ٹیکنگ انڈر 7A,4A۔ کوڈ آف کنڈکٹ آف ججز اینڈ ایڈووکیٹس۔وائلیشن پرنسپل ایمباڈیز کی خلاف وورزی کی گئی ہے۔درخواست گزار نے اپنے موقف میں مقدمات بے نظیر بھٹو بنام فیڈریشن ، الجہاد ٹرسٹ کیس، خیبر ٹریکٹرز کیس، عطاء محمد قریشی ودیگر کیسز کی نظیریں پیش کی ہیں ۔