اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو پائیدار ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلی سطحی پولیٹیکل فورم میں خطاب کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے ٹائون ہال میں منعقد اجلاس سے خطاب کیا۔ یہ اجلاس ایوا ن صدر پاکستان کے تحت ای سی او ایس او سی کے زیر اہتمام طلب کیاگیا تھا۔ پاکستان کے نقطہ نظر کی نمائندگی کرتے ہوئے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وبائی مرض کی صورتحال کے دوران فلاحی ریاست کے کردارپر روشنی ڈالی ،جسے سال 2030کے ایجنڈے میں ایک اہم حصہ بننے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میںہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آج کا سماجی تحفظ کل کے انسانی سرمائے اور معاشی نظام میں شمولیت کا ضامن ہے۔ سماجی تحفظ میں سرمایہ کاری موجودہ ضرورتوں کیساتھ ساتھ مستقبل کے بحرانوں کیلئے تیاری اور انشورنس دونوں کا ردعمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے شکر گزار ہیں کہ وزیر اعظم کی زیر قیادت پاکستان کا سماجی تحفظ کا پروگرام احساس اس مقصد کے حصول کیلئے تیزی سے کام کررہا ہے۔ اجلاس کی میزبانی یو این ڈی پی کے ایڈمنسٹریٹراچم اسٹینر نے کی۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی امور کے سیکرٹری جنرل یو این ڈی ای ایس اے لیو زینمین، وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت سنیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، دولت مشترکہ اور اقوام متحدہ کے وزیر مملکت برطانیہ لارڈ طارق احمد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیسف ہنریٹا ایچ فور، نیدرلینڈ کے وزیر برائے امور خارجہ سگریڈ کاک، وزیر برائے اقتصادی امور اور سرمایہ کار باربادوس ایس ماشا کیڈل، ای ایس سی ڈبلیو اے کی ایگزیکٹو سیکرٹری رولا دشتی، روانڈا کے وزیر خزانہ اور اقتصادی منصوبہ بندی اینڈیجیجیمانا عزیئیل، یوروگوئے کے آفس پلاننگ اینڈ بجٹ ڈائریکٹر اساق الفی، کیئر انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل صوفیہ سپریچمن سینیرو، منیجنگ ڈائریکٹر، سنٹر فار گلوبل پبلک گڈز، منیجنگ بورڈ کے ممبر ، ورلڈ اکنامک فورم ڈومینک واورے اور خزانا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے وزٹنگ سینئر فیلو، کولمبیا یونیورسٹی کے وزٹنگ فیلو جمو کواسندرم نے شرکت کی۔ احساس ایمرجنسی کیش کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بین الاقومی سامعین کیساتھ تین اسباق کا اشتراک کیا۔ پہلایہ کہ وبائی مرض نے ہمیں یہ سکھایا کہ ڈیٹا انوویشن، ترسیل کا نظام ، دیانت داری اورشفافیت موجود دیرنہ خرابیوں سے نمٹنے کیلئے کس قدر اہمیت کے حامل ہیں اور آج پاکستان کی تبدیلی و اصلاحت ان اوصاف سے منسلک ہے۔