خانیوال ( سپیشل رپورٹر) برصغیر پاک و ہند میں یکساں مقبول بالی وڈ فلموں کے سْپراسٹار 88 سالہ دلیپ کمار کی وفات پہ خانیوال میں بھی مداحوں میں اداسی اور غم کا ماحول سماجی، سیاسی شخصیات کا اظہار تعزیت کیا۔ ٹریجڈی کنگ کے نام سے مشہور 88 سالہ اداکار دلیپ کمار جن کا اصل نام یوسف خان تھا ممبئی میں انتقال کرگئے۔ 75 سالہ سیاست ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید خاور شاہ نے دلیپ کمار کی وفات کو ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا ۔ اْن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی طالب علمی کے زمانے میں دلیپ کمار کی پہلی فلم لاہور کے سینما میں دیکھی تھی جب ابھی ہندوستانی فلموں کی نمائش پہ پابندی نہیں لگی تھی۔ اْن کا کہنا ہے کہ گزشتہ 50 سالوں میں انھوں نے کوئی فلم نہیں دیکھی لیکن اس سے پہلے دلیپ کمار کی فلموں کا اْن کو انتظار رہا کرتا تھا۔ نوجوان ممبر قومی اسمبلی محمد خان ڈاہا کا کہنا تھا کہ 90ء میں انہوں نے وی سی آر پہ دلیپ کمار کی فلمیں دیکھی تھیں اور اْن کی اداکاری نے اْن کے ذہن پہ خاص اثرات مرتب کیے۔ اب اْن کی وفات کی خبر آئی ہے تو غم زدہ ہوں۔ممبر صوبائی اسمبلی 70 سالہ نشاط احمد خان ڈاہا کا کہنا ہے کہ دلیپ کمار کا جانا اْن کیلئے سانحہ سے کم نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے گھر کے کسی فرد کی مرگ ہوگئی ہو۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر 92 سالہ عبدالقیوم بھٹی کا کہنا تھا کہ دلیپ کمار کی ریلیز ہونیوالی ہر ایک فلم کا پہلا شو لاہور، کراچی اور ڈھاکہ کے سینما گھروں میں دیکھا۔ دلیپ کمار پہ المیہ اداکاری ختم تھی۔ اْنکی موت بڑا سانحہ ہے۔ پروفیسر شیخ یوسف ، ممبر پنجاب بار کونسل ملک طارق نوناری، پی پی پی کے سابق جنرل سیکرٹری محمد اعظم خان، ڈپٹی اکاؤٹنٹ افسر ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس خانیوال اشرف خان بلوچ، شاعر ندیم ناجد ، ساجد پرویز، ڈاکٹر خالد رفیق، ڈاکٹر شفیق الرحمان، ڈاکٹر دلاور حسین اور دیگر نے بھی دلیپ کمار کی وفات پہ گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔