کامرہ کینٹ(نامہ نگار) چھچھ کے واحد گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج حضرو جہاں ایک ہزار سے زائد طلبہ علم کے حصول میں مگن ہیں اربابِ اختیار کی عدم توجہی کا شکار ہے، کالج کیلئے منظور شدہ 22 ریگولر اساتذہ کی اسامیوں پر اس وقت صرف 5 ریگولر اساتذہ کام کررہے ہیں، 17اساتذہ کی آسامیاں خالی ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے، تقریبا 90 کنال رقبے پر مشتمل کالج میں کوئی مالی موجود نہیں،وسیع وعریض کالج کی صفائی ستھرائی کیلئے صرف ایک خاکروب موجود ہے،لائبریری اور کلیریکل سٹاف کی بھی کمی ہے اور اب تو بلڈنگ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگی ہے، شرقی گیٹ کے ساتھ 2دیواریں زمین بوس ہو گئی ہیں جس سے سیکیورٹی کے خطرات درپیش ہیں،انٹر کی کلاسز کیلئے مختص ایوب بلاک میں فرنیچر کا زیادہ تر حصہ ناقابل استعمال ہوچکا ہے،کالج ہال کی چھت اکھڑنے لگی ہے جبکہ بانڈری وال کے ساتھ یو کلپٹس کے بے تحاشا درخت دیواروں اور ساتھ کی زمینوں اور فصلوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں،حالیہ بارش اور طوفان کے باعث کالج کی مشرقی سائیڈ کی بانڈری وال دو اطراف سے گر چکی ہے، یہی صورت حال رہی تو علم کے متلاشی چھچھ کے نوجوان تحصیل کے واحد کالج سے استفادہ حاصل کرنے سے محروم ہو جائیں گے، یاد رہے کہ محدود ترین سٹاف کے باوجود گورنمنٹ بوائز شجاع شہید کالج حضروکی کارکردگی مثالی ہے۔
بوائز ڈگری کالج حضرومیں اساتزہ کی 17آسامیاں خالی
Jul 08, 2021