مکہ مکرمہ+ منیٰ (ممتاز احمد بڈانی+ امیر محمد خان) مناسک حج کا آغاز ہو گیا، منیٰ کی خیمہ بستی آباد ہو گئی۔ منی کی فضائیں لبیک اللھم لبیک کی صداؤں سے گونج اٹھیں۔ 10 لاکھ عازمین نے منیٰ میں رات گزاری اور عبادت کی۔ سعودی حکومت کی جانب سے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں، نئے خیمے اعلی معیار اور معیاری ہیں جو فائر پروف مواد سے تیار کردہ ہیں۔ اور اے سی کے جدید ترین سسٹم سے آراستہ ہیں۔ منیٰ میں بہترین انتظامات پر حجاج کرام نے خوشی کا اظہار کیا اور دعائیں مانگیں۔ حجاج کرام آج صبح 9 ذی الحجہ کو فجر کی نماز ادا کرکے میدان عرفات کے لیے روانہ ہونگے۔ وہاں وہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے۔ حج اور جمعہ کا خطبہ سنیں گے۔ حجاج 10، 11، 12 اور 13 ذی الحجہ کو بھی منیٰ میں رہیں گے۔ بیشتر حاجی 12 ذی الحجہ کو منیٰ سے نکل جائیں گے۔ مکہ المکرمہ میں درجہ حرارت 45 ڈگری سے زائد ہے۔ حجاج کی اکثریت نے دھوپ سے بچائو کیلئے چھاتوں کا استعمال کیا ہے۔ مکہ المکرمہ پہنچنے والے حجاج نے مسجد الحرام جاکر خانہ کعبہ کا طواف کیا۔ سعودی حکومت نے خادم الحرمین الشریفین کی ہدایت پر کرونا وباء کے خاتمے کے بعد امسال حج پر بہترین انتظامات کئے ہیں۔ نگران حج کمیٹی کے سربراہ گورنر مکہ المکرمہ خالد الفیصل ہیں۔ سعودی عرب کی حکومت زائرین حج کی صحت اور سکیورٹی کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کر رہی ہے۔ زائرین کی سہولت کے لیے میں سعودی عرب کی وزارت صحت نے مکہ اور مدینہ میں 23 ہسپتال اور 147 طبی مراکز قائم کیے ہیں۔ طبی عملے کے 25 ہزار افراد موجود ہیں۔ عازمین منیٰ میں ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کریں گے اور آج فجر کے میدان عرفات پہنچیں گے۔ حج و عمرہ قومی کمیٹی کے رکن ھانی العمیری نے کہا ہے کہ اس سال منٰی، مزدلفہ اور عرفات میں اندرون مملکت سے حج کرنے والے سعودیوں اور مقیم غیرملکیوں کے خیموں کی نگرانی کے لیے پانچ ہزار سکیورٹی گارڈز تعینات کیے گئے ہیں۔ ان میں خواتین بھی شامل ہیں۔ اندرون مملکت سے حج کرانے والے معلمین نے سکیورٹی گارڈز کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے۔ دریں اثناء مقامی حجاج کیلئے مخصوص کمپنیوںکی نگرانی کیلئے بھی ایک ٹیم تعنیات کی گئی ہے ، اور اس سلسلے میں معاہدے کے مطابق سہولیات فراہم نہ کرنے والی کمپنیوں پر فوری پابندی کا عمل جاری ہے ۔