اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عدنان خان کی عدالت میں زیر سماعت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دس سال قبل خواجہ آصف کے خلاف دائر کئے 10 ارب روپے ہرجانہ کے کیس میں جرح جاری رہی۔ سابق وزیر اعظم عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش ہوئے۔ دوران سماعت خواجہ آصف کے وکلاء نے عمران خان کے گزشتہ برس دیے بیان پر جرح کی، جس میں وکیل نے استفسار کیاکہ امتیاز حیدری کو شوکت خانم کے پیسہ کی انویسٹمنٹ کی اجازت دی تھی؟، اس پر عمران خان نے کہاکہ میں فنانس کا ماہر نہیں، شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز انویسٹمنٹ کا فیصلہ کرتے ہیں، امتیاز حیدری نے بورڈ آف گورنرز کو کہا کہ نفع آپ کا اور نقصان میرا ہوگا، وکیل نے استفسار کیا کہ شوکت خانم کے بورڈ آف گورنرز نے کیا امتیاز حیدری سے انڈرٹیکنگ لی تھی؟، جس پر عمران خان نے کہا کہ امتیاز حیدری نے زبانی گارنٹی دی کہ نفع آپ کا اور نقصان میرا ہوگا، شوکت خانم کا بورڈ آف گورنرز بہترین ہے، ہسپتال عالمی معیار کا ہے، وکیل نے استفسار کیا کہ ہمیں کوئی شک نہیں کہ شوکت خانم ہسپتال معیاری سطح کا ہے، وکیل نے استفسار کیا کہ امتیاز حیدری نے کب نفع نقصان کی یقین دہانی کروائی تھی؟، جس پر عمران خان نے جواب دیاکہ جب پراپرٹی سملپ آیا تو نفع نقصان کی امتیاز حیدری نے کال کرکے مجھے یقین دہانی کروائی، عمران خان کے بیان پر جزوی جرح مکمل کرلی گئی، اس موقع پر خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ اگلی سماعت میں عمران خان دو تین گھنٹے نکال لیں تاکہ جرح مکمل ہو، عدالت نے کیس کی مزید سماعت10 ستمبر تک ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر بھی عمران خان کے بیان پر جرح جاری رہے گی۔
ہرجانہ عمران