خصوصی اقتصادی زونز میں قومی معیشت کو مضبوط کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود،ویلتھ پاک

سلام آباد(آئی این پی ) سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں قومی معیشت کو مضبوط کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، پاکستانی زرعی مصنوعات کو چین  برآمد کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان زرعی اور صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تحقیقی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ،زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن سے پاکستان بین الاقوامی معیارات کے مطابق مصنوعات تیار کر سکے گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق منظم تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے سے پاکستان کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ملک میں قائم کیے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز سے زیادہ فوائد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ویلتھ پاک کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں  وائس چانسلر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس ڈاکٹر ندیم الحق نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی زونز میں قومی معیشت کو مضبوط کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک جامع تحقیق اور اعداد و شمار کے تجزیے سے پاکستان کی معیشت کو نمایاں فائدہ پہنچے گا۔ پاکستان کو مختلف شعبوں بالخصوص زرعی شعبے میں تحقیق کو بہتر بنانے کے لیے چینی اداروں کے ساتھ باہمی تبادلے کے پروگراموں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زرعی شعبے کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے دوچار ممالک میں سے ایک ہونے کے ناطے پاکستان کو موسمیاتی سمارٹ زرعی تکنیک کو اپنانے کی ضرورت ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں نے نہ صرف فصلوں کی پیداوار اور معیار کو شدید متاثر کیا ہے بلکہ کسانوں کے لیے بے شمار مسائل بھی پیدا کیے ہیں۔ زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن پروسیسنگ میں اضافے سے پاکستان نہ صرف بین الاقوامی معیارات کے مطابق مصنوعات تیار کر سکے گا بلکہ ان اشیا کی برآمد سے قومی شرح مبادلہ میں بھی اضافہ ہو گا۔ سماجی علوم میں تحقیق میں بہتری سے حکومت کو ملک کے بہتر معاشی اور سماجی مستقبل کے لیے مناسب پالیسیاں وضع کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اقتصادی زونز

ای پیپر دی نیشن