لاہور(کامرس رپورٹر )آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے میاں افضال،ریاض مغل، جعفر حسین، سہیل محمود بٹ،رضوان بٹ اور فرنیچر ایسوسی ایشن کے عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رقبہ کی بنیاد پر سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کا قانون درست نہیں اور ایف بی آر اس قانون کو رشوت خوری اور کرپشن کیلئے استعمال کررہا جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فناس و اناملی کمیٹی ،فرنیچر ایسوسی ایشن کے موقف کی حامی،ناجائز سیلز ٹیکس سے کاروبار تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے فرنیچر کے کاروبار کو آسانی دینے کا وعدہ کیا لیکن اس پر پیشرفت نہیں ہو سکی ،مفتاح اسماعیل نہ بھولیں کہ گلی محلے میں بھی فرنیچر سازی ہوتی ہے۔نعیم میر نے کہا کہ فرنیچر کا کاروبار کافی حد تک کاٹیج انڈسٹری کا درجہ رکھتا ہے ۔وزیر خارجہ مفتاح اسماعیل کی پالیسیوں سے چھوٹے تاجرپس کر رہ گئے ، تاجروں کااستحصال ہو رہا ہے۔ نعیم میر نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ن لیگ کے تاجر دوست امیج کو برباد کر رہے ہیں، جنہیں چھوٹے تاجروں کے مسائل کا ادراک نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرنیچر کے چین سٹورز کو سیلزٹیکس میں رجسٹرڈ کریں جن فرنیچر شو رومز کا ٹرن اوور زیادہ ہے انہیں ضرور رجسٹرڈ کریں۔ رقبہ کی بنیاد پر سیلزٹیکس رجسٹریشن کا کالا قانون عمرانی دور میں بنا۔وزیراعظم شہباز شریف اس کالے قانون کو ختم کرائیں ،چھوٹے پیمانے پر فرنیچر کا کاروبار کرنے والے فکسڈ ٹیکس دینے کو تیار ہیں۔ فرنیچر کی دکانوں سے بجلی کے بلوں پر فکسڈ ٹیکس وصول کر لیا جائے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف تاجر دوست ہیں ، مسائل حل ھونے کی قوی امید ہے۔ قانون نہ بدلا گیا تو عید کے بعد فرنیچر ایسوسی ایشن کا ملک گیر اجلاس لاہور میں بلایا جائے گا، اور مطالبات کی منظوری کیلئے مشترکہ احتجاجی حکمت عملی اختیار کریں گے۔
فرنیچر انڈسٹری، رقبہ کی بنیاد پر سیلزٹیکس ناانصافی، وزیراعظم کالاقانون ختم کرائیں ، نعیم میر
Jul 08, 2022