عمران ، شاہ محمود، اسدعمر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم ، عبوری ضمانتوں میں توسیع 

لاہور اسلام آباد پشاور (خبر نگار+ وقائع نگار+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود، اسد عمر کو جلا¶ گھیرا¶ مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیدیا اور ان کی عبوری ضمانتوں میں 21 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ دوسری طرف شاہ محمود اور اسد عمر 9 مئی واقعات کے حوالے سے جے آئی ٹی میں پیش ہو گئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کی جناح ہاو¿س حملہ سمیت 5 مقدمات میں عبوری ضمانت میں اکیس جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ اپنی عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سابق وزیر اعظم کے تفتیش میں شامل نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ عدالت نے انہیں روسٹرم پر بلا لیا اور ان سے استفسار کیا کہ ابھی تفتیش میں شامل کیوں نہیں ہوئے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے وضاحت کی کہ وہ روزانہ کسی نہ کسی عدالت میں پیش ہو رہے ہیں اس وجہ سے تفتیش میں شامل نہیں ہوسکے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پولیس ان کی رہائش گاہ پر تفتیش کر لے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے بتایا کہ آج آئی ایم ایف کا وفد ملنے کیلئے آ رہا ہے اس لیے وہ آج تفتیش میں شامل نہیں ہوسکتے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مناسب ہے تفتیش کیلئے پولیس ہیڈ کوارٹر چلے جائیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ وہ چودہ جولائی کو اپنے خلاف مقدمات کی تفتیش میں شامل ہوں۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے اسد عمر اور شاہ محمود کی عبوری ضمانتوں میں21 جولائی تک توسیع کردی۔ عالت نے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں زیر سماعت توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیلئے دائر درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی کی استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کے وکیل خواجہ حارث کو آج پھر طلب کرلیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نو مئی واقعات اور مقدمات کی تفتیش کے لئے قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ کے سامنے پیش ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 9مئی کے حوالے سے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سے سوالات کئے گئے، دونوں رہنماﺅں نے سوالات کے جوابات ریکارڈ کروائے۔ نو مئی کے واقعات کے ڈیجیٹل اور فرانزک شواہد بھی دونوں رہنماﺅں کے سامنے رکھے گئے۔ پیشی کے بعد وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سربراہ جے آئی ٹی نے کچھ سوالات کئے، پوچھا آپ کا کردار کیا رہا، میں نے جواب دیا ہمارا کوئی کردار تھا، نہ ہی ہم ملوث ہیں۔ اسد عمر جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کا احوال بتاتے ہوئے بولے پولیس نے 9 مئی کے حوالے سے پوچھا ہے، جتنی ہمارے پاس معلومات تھیں، ہم نے بتا دیں۔ سیشن کورٹ لاہور نے شاہ محمود قریشی کی سڑک بلاک کرکے پریس کانفرنس کرنے کا مقدمہ میں درخواست ضمانت پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ شاہ محمود نے مزید 3 مقدمات میں ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن