اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر بدترین تشدد کیا : اقوام متحدہ ، فائرنگ سے مزید 2 نوجوان شہید 

نیویارک نابلس مقبوضہ بیت المقدس (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں پر طاقت کے استعمال اور تشدد میں اضافے سے اس کے مسائل کم نہیں ہوں گے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے اسرائیلی فوج کے جنین پناہ گزین کیمپ میں سرچ آپریشن کے دوران 12 فلسطینی نوجوانوں کی شہادت اور 150 کے قریب زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے طاقت کے بے جا استعمال سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا۔ نیویارک میں میڈیا سے گفتگو میں یو این کے سکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا گیا جس سے خون ریزی اور تشدد کا نیا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے۔ مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ صرف بامعنی سیاسی عمل ہی فلسطینی عوام کی امید کو بحال کرسکتا ہے۔ اسرائیل فلسطین تنازع کا دو ریاستی حل ضروری ہے جس سے قبضے کے تصور کا خاتمہ ہوگا۔ انتونیو گوتریس نے جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیل کے فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں کو بدترین تشدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن سے شہری بری طرح متاثر ہوئے، 100 سے زائد زخمی اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 2 فلسطینی نوجوانوں حمزہ مقبول اور خیری شاہین کو شہید کر دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں کو نابلس میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج نے ایک گھر کے دروازے کو گولیوں سے چھلنی کردیا اور گھر میں زبردستی داخل ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے گھر میں موجود دو نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شدید زخمی کردیا اور ہسپتال لے جانے کی بھی اجازت نہ دی۔ جبکہ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے مغربی کنارے میں کدومیم بستی میں فائرنگ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ اس فائرنگ سے ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام پر پوسٹ ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ آپریشن جنین کیمپ میں ہمارے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے فوری ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن