نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی عدالت نے حزب اختلاف کے رہنما راہول گاندھی کی جانب سے ہتک عزت مقدمے میں ان کی سزا معطل کرنے کی اپیل مسترد کر دی جس کے بعد ان کی پارلیمنٹ میں واپسی اور آئندہ سال ہونے والے قومی انتخابات میں حصہ لینے کی امید دم توڑ گئی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق راہول گاندھی اب اپنی اپیل ہائیکورٹ کے لارجر بنچ اور پھر آخری آپشن کے طورپر درخواست کو سپریم کورٹ میں لے جا سکتے ہیں۔ راہول گاندھی کے خلاف حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما نے 2019ءکے عام انتخابات کے دوران ان کی ایک تقریر پر ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا تھا جس میں انہوں نے ”مودی“ ذات کو چوروں سے منسوب کیا تھا۔ راہول گاندھی نے انتخابی مہم کی ایک تقریر کے دوران 2 مفرور تاجروں کا حوالہ دیتے ہوئے جن دونوں کے نام میں مودی شامل تھا کہا تمام چوروں کا نام مودی کیوں ہوتا ہے؟۔ راہول گاندھی کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی‘ لیکن ان کی جیل کی سزا معطل کرکے انہیں ضمانت دیدی گئی تھی۔ سزا کے بعد وہ اپنی پارلیمانی نشست سے بھی محروم ہو گئے جبکہ قانون کے تحت 2 سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا پانے والے قانون ساز خود بخود نااہل ہو جاتے ہیں۔