حادثات سے محفوظ رہنے کےلئے رویوں ‘مائنڈ سیٹ بدلناضروری:آئی جی 

لاہور(نامہ نگار) آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے حادثات سے بچاو¿ کےلئے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے، ہیلمٹ اور دیگر ٹریفک قوانین پر عملدرآمد بارے ویڈیو پیغام جاری کر دیاہے۔ انہوںنے کہا کہ کسی بھی قوم کے رویوں اور طرز عمل کی عکاسی وہاں کے ٹریفک قوانین پر عمل درآمد اور نظم و ضبط سے ہوتی ہے۔ سڑکوں پر حادثات سے محفوظ رہنے کےلئے ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنے کے رویوں اور مائنڈ سیٹ کو بدلنا ازحد ضروری ہے۔ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ چاہے کوئی ایگزیکٹو، پٹرولنگ یا ٹریفک میں ہواگر کوئی پولیس والا بھی قانون توڑے تو اس کو بھی فوری طور پر چالان جاری کریں۔ٹریفک رولز کی قانون شکنی اور لاپرواہی کی وجہ سے روزانہ 1 درجن سے زائد افراد حادثات کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔شہریوں کو دوران سفر حادثات سے محفوظ رکھنے کی ذمہ داری پنجاب پولیس، ٹریفک انجینئرنگ کےساتھ عوام کی بھی ہے۔ پبلک سروس وہیکلز کو غلط چلانے، اوور لوڈنگ کروانے والے بھی حادثات کے ذمہ دار ہیں اس لیے پولیس، محکمہ ٹرانسپورٹ، حکومت اور عوام سب مل کر ان حادثات اور اموات کی شرح کو کم کر سکتے ہیں۔ ہیلمٹ پہننے کے قانون کی پاسداری حادثات سے بچاو¿ کا اولین اصول ہے جس کے پیش نظر پنجاب پولیس نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں ہیلمٹ پہنے کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔ جس طرح کرونا وبا میں ماسک کو تھوڑی پر لٹکانے کی بجائے درست انداز میں پہننے سے ہی وبا سے محفوظ رہا جا سکا اسی طرح ہیلمٹ کو بازو یا موٹر سائیکل پر لٹکانے کی بجائے اسے پہننے سے ہی حادثات سے بچت ممکن ہو سکے گی۔ ہیلمٹ پر سختی سے عملدرآمد کا مقصد نوجوان نسل کو ہیڈ انجری، مستقل معذوری اور ممکنہ موت سے بچانا ہے اس لیے والدین کو چاہئے کہ وہ موٹر سائیکل پر گھر سے باہر جانے والے بچوں کو ہیلمٹ پہنانے کی کوشش کریں ورنہ ٹریفک پولیس عمل کروا رہی ہے۔ہائی وے پٹرول اور ٹریفک پولیس کو ہیوی،اوور لوڈڈ گاڑیوں، ون وے کی خلاف ورزی، لاپرواہی سے گاڑی چلانے والوں کو ٹریفک قوانین کی پابندی کروانے کا پراجیکٹ دیا گیاہے۔ڈرائیونگ لائسنس بنوا کر گاڑی چلانا ہر شہری کا فرض ہے اور لائسنس حاصل کرنا ان کا حق بھی ہے جس کے پیش نظر لائسنسنگ کے تمام پراجیکٹس کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے، پہلے سے 3 گنا زیادہ 120 نئے لائسنسنگ سنٹرز بنائے جا رہے ہیں۔ بعض اضلاع میں 700 فیصد زیادہ لائسنس،بعض اضلاع میں 500 فیصد جبکہ لاہور میں 380 فیصد لائسنس زیادہ بنائے جا رہے ہیں۔ فوری طور پر لوگوں کی ڈیمانڈ کے تحت لائسنسنگ سنٹرز کی تعداد کےساتھ ان کا سائز بھی بڑھا یا جارہا ہے جبکہ لائسنسنگ سے حاصل ہونےوالی آمدنی سے حکومت ٹریفک انجینئرنگ اور سڑکوں کی حالت بہتر بنا رہی ہے۔ ٹریفک ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے طریق کارکو آسان بنانے کے علاوہ نئے ڈرائیونگ سکولز بھی شروع کئے ہیں اورڈرائیونگ ٹریننگ سکولز میں موٹر سائیکل اور گاڑی چلانے کی اچھی تربیت کے بعد لائسنس بنانا آسان ہو جائےگا۔ لائسنسنگ میں غیر ضروری تاخیر اور فائل سسٹم کو ختم کرکے قوانین پر عمل درآمد کروانا پنجاب پولیس کی ذمہ داری ہے۔ شہریوں کو پیغام دیا کہ پنجاب پولیس اور عوام مل کر ان بلاجواز اور غیر ضروری اموات کو کم کر کے لوگوں کو مستقل معذوری بچا سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن