اسلام آباد(میگزین رپورٹ ) میدان کربلا میں خدا کی رضا اور دین مبین کے تحفظ کے لیے جو چراغ نواسہ رسول نے اپنے خاندان اور جانثاروں کے لہو سے روشن کئے اس کی مثال صبح قیامت تک زمانہ اور اہل زمانہ دینے سے قاصر رہے گا۔ خصوصی نشست میںصدر جنرل اتحاد ومشائخ پاکستان و چیئرپرسن فضیلہ ٹرسٹ خواجہ پیر اکرم شاہ' سجادہ نشین دربار عالیہ نقشبندیہ خانقا قمریہ پیر قاضی محمد صہیب ظفر اعوان' چانسلر اسلام آباد انٹرنیشنل یونیورسٹی ڈاکٹر پروفیسر ظفر اقبال جلالی اورچیئرمین صوفی فکر پاکستان ڈاکٹر پیر ظہیر عباس الرفاعی نے محرم الحرام سیمنار میں کہا ہے کہ آج ہم اپنی زندگیوں میں اسوہ حسینی کو شامل کرلیں تو ہمارے انفرادی واجتماعی مسائل ختم ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر ظفر اقبال جلالی نے کہا کہ یکم محرم الحرام کی آمد کیساتھ امن ، وابستگی اور ایک دوسرے کے خیالات برداشت کرنے کا سبق دھرایا جاتا ہے ۔ ڈاکٹر پیر ظہیر عباس الرفاعی نے کہا کہ امام عالی مقام نے میدان کربلا میں جان قربان کرکے صبح قیامت تک شمع فروزاں کر دی خواجہ پیر اکرم شاہ نے بتایا کہ61ہجری میں سیدنا امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کا واقعہ پیش آیا جس سے اس دن کی عظمت اور درجات اور بھی زیادہ بڑھ گئے۔پیر قاضی محمد صہیب ظفر اعوان نے کہا کہ یوم ِ عاشورہ ظہوراسلام سے پہلے بھی ذی وقار دن تھا ۔