سندھ اوربلوچستان میں سمندری طوفان اورشدید بارشوں کے بعد امدادی کیمپوں سے متاثرین کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے ،

Jun 08, 2010 | 15:08

سفیر یاؤ جنگ
سندھ اوربلوچستان میں سمندری طوفان اورشدید بارشوں کے بعد امدادی کیمپوں سے متاثرین کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے ، گوادراورپسنی میں تاحال بجلی بحال نہیں ہو سکی ،دوسری جانب پاک فوج کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔
سندھ کے ساحلی علاقوں ٹھٹہ اور بدین کے کیمپوں سے تقریبا پچاس ہزار متاثرین واپس اپنے گھروں کو جارہے ہیں ۔ متاثرین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ طوفان سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق تمام اضلاع کے ڈی سی اوز طوفان سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ وزیراعلی سندھ کو پیش کریں گے۔ دوسری جانب گوادر اور پسنی میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوسکی جبکہ مختلف شہروں سے ان کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہے۔ گوادرمیں سمندری طوفان اور موسلا دھار بارش سے سینکڑوں مکان گر گئے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔ گوادر میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں ،پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق دو جہاز امدادی سامان لے کے گوادر پہنچ گئے ہیں ۔ دوسری جانب محمکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کہیں کہیں اب بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اندرون سندھ کے شہروں جیکب آباد ، کشمور اور کندھ کوٹ میں رات بھر وقفے وقفے سے گرچ چمک کے ساتھ موسلا دار بارش ہوئی جس سے گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے اور موسم خوشگوارہوگیا ۔ تیز ہوائیں چلنے کیوجہ سے مختلف مقامات پر سائن بورڈ گرنے کے واقعات بھی بھی پیش آئے ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ بلوچستان کے شہر جعفرآباد اور نصیرآباد کے گردو نواح میں بھی رات بھر وقفے وقفے سے گرچ چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری رہا ۔ ادھرسکھر میں آندھی کے باعث مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔
مزیدخبریں