سندھ میں سمندری طوفان اورشدید بارشوں کے بعد امدادی کیمپوں سے متاثرین کی واپسی کا سلسلہ بڑی حد تک مکمل کرلیا گیا جبکہ بلوچستان کی حکومت نے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

سندھ کے ساحلی اضلاع ٹھٹھہ اور بدین کے کیمپوں سے تقریبا پچاس ہزار متاثرین واپس اپنے گھروں کو واپس پہنچ چکے ہیں جبکہ صرف چند کیمپوں میں لوگ باقی رہ گئے ہیں جنہیں کل تک گھروں میں منتقل کردیا جائے گا۔ حکومت سندھ کی جانب سے متاثرین کو گھروں میں پہنچانے کے ساتھ ساتھ فی خاندان ایک ہزارروپے امداد بھی دی جارہی ہے۔ صوبائی حکومت کی ہدایت پرمتاثرہ اضلاع میں نقصانات کے سروے کام شروع کردیا گیا ہے جو دو دن میں مکمل کیا جائے گا ۔ حیدرآباد اور اس کے نواحی اضلاع میں شدید بارش کے بعد بجلی کی بحالی اور پانی کی نکاسی کا کام کافی حد تک مکمل کرلیا گیا ہے تاہم ابھی بھی متعدد علاقوں میں پانی سڑکوں پر کھڑا ہے۔ ماہرین نے سندھ کے مختلف اضلاع میں بارش کو فصلوں کے لئے انتہائی سود مند قراردیا ہے۔ دوسری طرف صوبہ بلوچستان کی حکومت نے متاثرہ اضلاع پسنی، گوادر اور جیوانی کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔ ان علاقوں میں ریلیف آپریشن جاری ہےتاہم نواحی علاقوں میں متاثرین کو ابھی تک امداد نہیں پہنچائی جاسکی ہے۔ کئی علاقوں میں بارش کا پانی کھڑا ہے جس سے وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے۔ ادھر کوسٹل ہائی وے کا کراچی گوادرسیکشن ہلکی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن