ورلڈ ہاکی لیگ کی تیاریاں، خامیوں پر قابو پانا ہوگا

حافظ محمد عمران
2014ءورلڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے کوالیفائنگ را¶نڈ کے سلسلہ میں ورلڈ لیگ کے مقابلوں کا انعقاد اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے جس کے سیمی فائنل مقابلے رواں ماہ میں نیدر لینڈ اور ملائیشیا میں منعقد ہو رہے ہیں۔ نیدرلینڈ میں ورلڈ لیگ کے سیمی فائنل مرحلہ میں 8 ٹیمیں شریک ہونگی جن میں آسٹریلیا، سپین، انڈیا، آئرلینڈ، نیدر لینڈ اور نیوزی لینڈ کے علاوہ مزید دو ٹیمیں حصہ لے گی۔ یہ دو ٹیمیں کون سی ہونگی اس بات کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ یہ مقابلے 13 سے 23 جون تک منعقد ہونگے۔ اسی طرح ملائیشیا میں بھی 29 جون سے 7 جولائی تک ورلڈ لیگ کے سیمی فائنل مقابلوں کا انعقاد ہوگا جس میں بھی 8 ٹیمیں حصہ لیں گی جن میں ارجنٹینا، انگلینڈ، جرمنی، کوریا، ملائیشیا، پاکستان اور روس کے علاوہ ایک ٹیم کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ ملائیشیا اور نیدر لینڈ میں ورلڈ لیگ کے منعقد ہونے والے سیمی فائنل مرحلہ میں کامیابی حاصل کرنے والی ٹیمیں 2014ءکے عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے لئے کوالیفائی کر جائیں گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن جس کا ہدف 2014ءکا عالمی کپ ہے، نے ورلڈ لیگ کی تیاری کےلئے قومی ٹیم کے ممکنہ کھلاڑیوں کا اعلان کر رکھا ہے جو چیف کوچ اولمپیئن اختر رسول کی زیر نگرانی ایبٹ آباد کے پُرفضا ماحول میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ 18 جون تک قومی کھلاڑی ایبٹ آباد میں تربیت حاصل کریں گے جبکہ بعد میں کھلاڑی ہاکی کلب آف پاکستان کراچی میں رپورٹ کریں گے جہاں روانگی سے قبل تک پریکٹس سیشن میں حصہ لیں گے۔ 2012ءکے سال کا اختتام قومی ٹیم نے ایشیئن چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل جیت کر کیا تھا جبکہ رواں سال پاکستان ٹیم نے صرف ایک اذلان شاہ کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں حصہ لے رکھا ہے۔ 6 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم نے آخری پوزیشن حاصل کی تھی جس کی وجہ قومی ٹیم کو چار سینئر کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں تھیں۔ اس وجہ سے قومی ٹیم کو اذلان شاہ کپ میں آخری پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑا۔ تقریباً تین ماہ بعد قومی ٹیم ایک اور بین الاقوامی ٹورنامنٹ ملائیشیا میں ہی کھیلے گی۔ پاکستان ٹیم کے ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل زیادہ تر کھلاڑی ملائیشیا میں تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والی لیگ ہاکی میں حصہ لے چکے ہیں جبکہ دو کھلاڑی رضوان سینئر اور راشد محمود یورپ میں لیگ ہاکی کھیل کر آئے ہیں۔ ایسا نہیں کہا جا سکتا کہ ہمارے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل میچز کی پریکٹس نہیں ہے۔ ملائیشیا اور یورپ میں لیگ ہاکی کھیلنے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی قومی ٹیم کے لئے اہم ہوگی۔
ایبٹ آباد میں جاری تربیتی کیمپ میں شریک قومی ٹیم کے کوچ اجمل خان لودھی سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ حتمی سکواڈ کا اعلان ابھی نہیں کیا جا رہا ہے تاکہ جو کھلاڑی کیمپ میں موجود ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ ان کی خامیوں کو مدِنظر رکھ کر ان پر قابو پانے کی کوشش کی جائے۔ اجمل خان کا کہنا تھا کہ ورلڈ لیگ ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس میں کامیابی کی صورت میں پاکستان ٹیم 2014ءکے عالمی کپ ٹورنامنٹ کے لئے کوالفیائی کر جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی ڈیفنس لائن کے ساتھ ساتھ گول کیپنگ کے شعبہ پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جدید ہاکی میں گول کیپرز کا کردار کافی اہمیت کا حامل ہے ہماری کوشش ہے کہ گول کیپنگ کوچ ارشد حسین کے ساتھ مل کر اپنے گول کیپرز جن میں عمران شاہ اور عمران بٹ شامل ہیں ان میں اعتماد پیدا کریں تاکہ اہم میچوں میں وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے قومی ٹیم کی جیت کا حصہ بنیں۔ اجمل خان کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد کے بعد کراچی میں کیمپ منتقل کرنے کا مقصد قومی کھلاڑی ملائیشیا کے موسم سے قدرے ہم آہنگ ہو سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں شامل کھلاڑی دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ٹف ٹائم دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ کھلاڑی میدان میں پوری طاقت کے ساتھ اتریں اور کامیابی حاصل کریں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...