لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ ایک طرف خسرے کی وباسے بچے مر رہے ہیں اور دوسرے طرف ویکسین کے فریزر چوری ہو رہے ہیں۔ ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرنے والے افسر کی حوصلہ افزائی کی بجائے اس کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانا زیادتی ہے۔ جسٹس مامون الرشیدنے یہ ریمارکس خسرے کی ویکسین کے چالیس فریزر چوری کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرنے والے ڈرگ انسپکٹر کو معطل کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔فاضل عدالت نے ای ڈی او ہیلتھ کو11 جون کےلئے طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔فاضل عدالت نے گزشتہ روز کیس کی ساعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار ڈرگ انسپکٹر بلال یاسین کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ چند ہفتے پہلے خسرے کی ویکسین رکھنے والے 40 فریزر چوری ہو گئے تھے جس پر اس نے کیس کی تفتیش شروع کی ۔اس چوری میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے ہی والا تھا کہ تو اسے معطل کر دیا گیا۔ محکمہ اسے کسی وجہ کے بغیر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہا ہے۔ فاضل عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایک طرف خسرے سے بچے مر رہے ہیں اور دوسرے طرف ویکسین کے فریزر چوری ہو رہے ہیں۔ عدالت نے ڈرگ انسپکٹر کو معطل کرنے پر ای ڈی او ہیلتھ کو گیارہ جون کےلئے طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔