اسلام آباد ( آئی این پی ) سابق وزیر اعظم یو سف رضا گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہ انکے بیٹے حیدر گیلانی کو اغوا کرنے کے بعد ابو یزید نامی طالبان کمانڈر نے فون کر کے انہیں کہا تھاکہ مالاکنڈ آپریشن کی وجہ سے حیدر گیلانی کو اغوا کیا گیا ہے یہ سوات آپریشن کی سزا ہے،حیدر گیلانی کی رہائی کے بدلے طالبان نے اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت ہمارے دور میں رکھے گئے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر کے غریب کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش نہ کرے۔ نجومی نہیں کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے خاتمے اور بقا کی مدت بتا سکوں، حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن رہی،اداروں سے ٹکراﺅ کی بجائے حکومت مفاہمتی پالیسی اپنائے، بجٹ عوام نہیں خواص کےلئے ہے، عوام کو ریلیف سستی کاروں سے نہیں سستی بجلی و مہنگائی کی کمی سے ہوگا، سیاسی اتحاد بننا جمہوریت کا حصہ ہے ہماری حکومت کے خلاف میں بھی اتحاد بنتے رہے ہیں، اہلبیت کی شان میں گستاخی مذموم فعل ہے، ملکی سلامتی کےلئے دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کیا جائیگا، جناح کنونشن سنٹر میں غلامان مصطفیٰ کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قیام پاکستان میں علماءو مشائخ کا اہم کر دار تھا،انہوں نے ہر موقع پر قائد اعظم کا ساتھ دیا،علماءہی ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کر کے امن لا سکتے ہیں۔ قوم کا فرقوں اور گروہوں میں تقسیم ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔سندھی ،پنجابی ،بلوچی اور پختون کی بجائے پاکستانی بنیں، ملک کی خاطر جو بھی قربانی دینا پڑی گریز نہیں کرینگے۔ صدارتی خطاب میں سجادہ نشین آستانہ عالیہ سیال شریف محمد حمید الدین سیالوی نے کہاکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، افسوس آج ہم فرقوں میں بٹ چکے ہیں، یہ ملک کی بڑی بدقسمتی ہے۔ آج جن مصائب سے اُمت مسلمہ کو مسائل درپیش ہیں وہ صرف اور صرف دین سے دوری کی وجہ سے ہیں۔ خود کش حملوں، دھماکوں سے اسلام نہیں پھیلا بلکہ اسلام کی روشنی حضور اکرم کے حسن سلوک سے پھیلی ۔ ہمیں ملک کو بچانے کےلئے آگے بڑھنا ہوگا ۔ بطور مہمان خصوصی تونسہ شریف کے سجادہ نشین پیر عطاءاللہ خان تونسوی عرف پیر پٹھان نے کہاکہ یہودی و نصاریٰ مسلمانوں کے کبھی دوست اور مخلص نہیں ہوسکتے ۔ ہمیں کسی کے مسلک کو چھیڑو نہ اپنے کو چھوڑو نہ کے فلسفے پر عمل کرنا ہوگا ،میں مطالبہ کرتاہوں کہ ُامت ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوجائے اور اس کےلئے سب کے پاس جانے کےلئے تیار ہوں ، پیر سید محمد سلمان شاہ نے کہاکہ آج کل ایسے لوگوں نے اہلسنت والجماعت کا نام استعمال کرنا شروع کردیاہے جو اہلسنت سے واقف تک نہیں ہمیں آگے بڑھنا ہوگا اور صحیح عقائد کی ترویج کرنا ہوگی۔ خطیب داتا دربار مفتی رمضان سیالوی ، پروفیسر ساجد الرحمن، وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیرامین الحسنات، مولانا اکبرحمیدی، مولانا بشیر سیالوی، حافظ نور احمد سیالوی، تنویر شاہی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ بعدازیوسف رضا گیلانی نے کہا ہم نے اپنے دور میں لاکھوں لوگوں کوروزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے برطرف کئے گئے ملازمین کو بحال کرایا مگر افسوس آج پر سرکاری ملازمین کیلئے صورتحال اچھی نہیں ہے۔ جمہوریت کی خاطر اعلیٰ عدالتوں کے سخت فیصلوں کو نہ صرف قبول کیا بلکہ اس پر عملدرآمد بھی کیا ۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ اداروں سے محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کا راستہ اختیار کرے تاکہ جمہوریت مضبوط ہو۔ انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی ہوئی مگر جمہوریت کی خاطر خاموش ہیں، دھاندلی کی اس سے بدترین مثال کیا ہوگی کہ امیدواروں کو اغوا کرلیاگیا۔ غیرجمہوری اقدام کی کسی صورت حمایت نہیں کرینگے جمہوریت کی خاطر جیلیں و صعوبتیں برداشت کیں ، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے شہادت کا جام پیا اور عدالتوں کے سخت فیصلوں کا احترام کیا ۔صحافیوں سے گفتگو میں سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نیب میں پیشی کیلئے 10جون کو ناروے کا اہم دورہ منسوخ کر دیا ہے تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ نیب کے خوف سے ملک سے فرار ہوگیا ہوں۔ 10جون کو ناروے کا دورہ کرنا تھا جہاں مختلف تقریبات میں شرکت کرنا تھی، ان تقریبات میں اہم سرکاری و غیرسرکاری شخصیات نے بھی شرکت کرنا تھی مگر چونکہ 20کو انکی نیب میں پیشی ہے اسلئے انہوں نے ناروے کا دورے منسوخ کرکے نیب میں پیش کا فیصلہ کیا۔ پاکستان میں رہ کر عدالتوں کا سامنا کروں گا، گرفتاری کی صورت میں ضمانت بھی نہیں کراﺅں گا۔ پیپلز پارٹی کی روایت ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو نے بھی عدالتوں کا سامنا کیااور ان کا احترام کیا اسلئے وہ اپنے قائدین کی روایت برقرار رکھیں گے۔