اسلام آباد (رستم اعجاز ستی/ نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نےب) نے ماضی میں سےاسی بنیادوں پر قائم کردہ مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کر لیا ہے، سیاسی بنےادوں پر قائم کردہ مقدمات کو بند کرنے کا سلسلہ شروع کر دےا گےا، ابتدائی مرحلے میں نےب ہےڈ کوارٹر نے ماضی میں قائم کردہ 4 مقدمات ٹھوس شواہد کی عدم موجودگی پر نمٹا دئیے جبکہ 12کرپشن مقدمات حتمی فصلے کےلئے متعلقہ رےجن کے ڈائرےکٹر جنرلز کو بھجوا دےئے گئے، ےہ بحث بھی شروع ہو چکی ہے کہ کےا تمام مقدمات واقعی ناقابل تردےد شواہد کی بنےاد پر بنائے گئے کےونکہ ہمارے ہاں سےاسی حرےفوں کو بلاجواز مقدمات مےں جکڑنے رواےت خاصی پرانی ہے، توکےا ان مقدمات کا تعلق محض انتقامی کارروائےوں سے ہے اور ملزمان نے کوئی جرم نہےں کےا، ےہ دعویٰ بھی درست نہےں ہے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے کی صورت ےہی ہے کہ نےب پرانے مقدمات کا بارےک بےنی سے جائزہ لے اور بلا تفرےق کارروائی کرے، کرپشن کے مرتکب افراد کے گرد گھےرا تنگ کےا جائے اور اگر کوئی واقعی بے گناہ ہے تو اسکا کےس بند کےا جائے اور بند کردہ کےسز کی تفصےل اور وجوہات کو سامنے لاےا جائے، نےب ذرائع کے مطابق سےاسی بنےادوں پر بنائے گئے چار پرانے مقدمات ٹھوس شواہد کی عدم موجودگی کی بناءپر بند کئے گئے، بند مقدمات مےں زےادہ ناجائز اثاثہ جات سے متعلق تھے، جن مےں اےک مقدمہ سابق گورنر پنجاب غلام مصطفےٰ کھر، دوسرا سابق صدر آصف علی زرداری کے عزےز منور تالپور، تےسرا سابق اےم پی اے نارووال عطاءالرحمن اور چوتھا اےم کےو اےم کے رہنما عادل صدےقی کےخلاف تھا۔ذرائع کے مطابق بارہ پرانے مقدمات کا فےصلہ کرنے کےلئے متعلقہ رےجنز کو بھجوائے گئے ہےں،سابقہ پانچ سالہ دور حکومت مےں قائم ہونے والے کرپشن مقدمات پرانے مقدمات ےا سےاسی مقدمات کے زمرے مےں نہےں آتے ان پر کارروائی جاری ہے اور متعدد رےفرنس احتساب عدالت مےں دائر کئے گئے ہےں، نےب ذرائع کے مطابق موجودہ چےئرمےن نے ڈپٹی چےئرمےن کی سربراہی مےںپرانے مقدمات کا جائزہ لےنے کےلئے اعلیٰ سطحی کمےٹی قائم کی تھی، کمےٹی تاحال211 مقدمات کا فےصلہ کر چکی ہے جن پر کارروائی کا سلسلہ شروع ہے، نےب پرانے زےر التواءمقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائے گا اور سےاسی بنےادوں پر قائم ہونے والے مقدمات جن مےں ٹھوس شواہد موجود نہےں ہےں کو بند کےا جائے گا۔