جہلم (آئی این پی) پاکستان میں پٹرول کا ایک بڑا ذخیرہ دریافت ہوا ہے‘جس سے ایک نئے علاقے میں ہائیڈروکاربن کے ذخائر کی تلاش کے لیے راستہ کھل گیا ہے‘ غوری X-1 نامی کنوئیں میں تیل کا ذخیرہ اندازہ دو کروڑ بیس لاکھ بیرلز لگایا گیا ہے۔ 3800 میٹر گہرا کنواں تاریخی کامیابی اور سطح مرتفع پوٹھوہار میں ہائیڈروکاربن کے ذخیرے کی پہلی دریافت ہے۔ پٹرولیم کمپنی کے مطابق کنوئیں کی دریافت سے امید ہے کہ یہاں نزدیکی مزید تیل و گیس کے ذخائر موجود ہیں‘ تیل کی اے پی آئی گریویٹی 22ڈگری ہے اور وادی سکیسرمیں اس کے بہاو¿ کی شرح پانچ ہزار پانچ سو بیرل روزانہ ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق غوری X-1 نامی کنویں کے حوالے سے لگائے گئے ایک پیداواری تخمینے کے مطابق یہاں سے پانچ ہزار پانچ سو بیرل تیل روزانہ حاصل ہوسکے گا، اس حساب سے توقع کی جارہی ہے کہ یہ ملک بھر میں تیل کی پیدوار کا سب سے بڑا کنواں ثابت ہوگا۔امکان ہے کہ یہاں سے تیل کی پیداوار اس مہینے کے آخر تک شروع ہوجائے گی۔مری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل) جو وزارتِ پٹرولیم کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت غوری جوائنٹ وینچر پر کام کررہی ہے نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ اس نے غوری X-1 کے تیل کے کنویں سے پٹرول کا ایک اہم ذخیرہ دریافت کیا ہے۔
جہلم میں پٹرول کا بڑا ذخیرہ دریافت ساڑھے 5 ہزار بیرل تیل روزانہ حاصل ہو گا
Jun 08, 2014