لاہور (حافظ عمران) ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل نے کہا ہے کہ ”میں تنازعات سے ہر ممکن حد تک بچنے کی کوشش کرتا ہوں مگر اس کے باوجود یہ میرا پیچھا کرتے ہیں میں نے اپنی مصروفیات بھی کم کر دی ہیں اور صرف کرکٹ میں ہی کھویا رہتا ہوں۔ بس اللہ ہی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے ان چیزوں سے محفوظ رکھے“۔ وہ وقت نیوز کے پروگرام ”گیم بیٹ“ میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی کپتانی کرتا رہا ہوں اور ساتھ ہی اپنے ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم کی بھی کپتانی کرتا ہوں‘ اگر بورڈ نے مجھے یہ ذمہ داری سونپی تو میں پوری کوشش کروں گا کہ اپنی پرفارمنس سے خود کو اس کا اہل ثابت کروں اور ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے درمیان باہی اعتماد پر مبنی تعلق قائم کروں۔ جب بھی قومی ٹیم کی مصروفیات سے وقت ملے تو میں اپنے کلب کو ضرور وقت دیتا ہوں۔ یہ ہم تینوں بھائیوں کی عادت ہے کہ ہم اپنے کلب کے لئے کھیلنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ کلب کرکٹ کسی بھی کھلاڑی کے لئے کھوئی ہوئی فارم بحال کرنے کا ذریعہ ، اور نوجوان کھلاڑیوں کے لئے بہترین نرسری ہے۔ پی سی بی کلب کرکٹ کو ترقی دینا چاہتا ہوں۔ کلب منتظمین کو چاہئے کہ سیاست چھوڑ کر پی سی بی کا ساتھ دیں۔آﺅٹ ہو کر میدان چھوڑنے کو جی نہیں چاہتا ہمیشہ یہی کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کو فتح دلواﺅں اوپر کے نمبروں پر بیٹنگ کرنے کا زیادہ مزہ آتا ہے وکٹ کیپنگ میرے لئے نہیں ٹیم کے لئے فائدہ مند ہے ۔ پروگرام میں معروف گٹارسٹ سجاد طافو نے خوبصورت دھن اور گانے سنائے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹرز سے میرا پرانا تعلق ہے عمر اکمل کی بیٹنگ کا فین ہوں انہیں کپتان مقرر کیا جانا چاہئے۔