لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) آئندہ دو تین برس میں ایسی ٹیم بنانے کی خواہش ہے کہ پھر کوئی بھی کھلاڑی انفرادی طور پر ٹیم سے علیحدہ ہو تو اس کی کمی محسوس نہ ہو۔ قومی ٹیم کی کپتانی ایک اعزاز ہے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ کرکٹ کھیلنے ہوئے اس اعلی اعزاز کو حاصل کرونگا لیکن میں ہر لمحہ کھیل سے جڑی تمام چیزوں کے لئے خود کو تیار رکھتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار قومی کرکٹ ٹیم کے ون ڈے فارمیٹ کے کپتان اظہر علی نے وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی جب موقعہ ملا کپتانی کی یہ تجربہ ضرور بین الاقوامی سطح پر میرے کام آئے گا۔ کپتان بننے ذمہ داریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اپنی کارکردگی کو بہتر بنا کر ہی دیگر کھلاڑیوں کے لئے مثال قائم کر کے ان میں بہتر کارکردگی کا جذبہ بڑھایا جا سکتا ہے۔ کوشش ہے عمدہ بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھوں۔ قومی ٹیم کی کپتانی اعزاز تو ہے ساتھ ہی کانٹوں کی سیج بھی ہے۔ کھیل کے میدان میں چیزوں کو آسان اور سادہ طریقے سے سنبھالنے کی کوشش کرونگا۔ ٹیم سلیکشن میں اپنی رائے ایمانداری کے ساتھ دیتا ہوں۔میڈیا میں ہونے والی مثبت تنقید کا خیرمقدم کرتا رہوں گا۔ کھلاڑیوں کے حوالے سے خبریں تصدیق کے بعد ہی دینی چاہیں۔ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں نے مجھے بھرپور انداز میں سپورٹ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے لوگ صبر اور تحمل مزاجی سے کام نہیں لیتے۔ ہم تشکیل نو کے عمل سے گزر رہے ہیں. ایک اچھی ٹیم بننے میں وقت لگتا ہے۔ جب نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیں گے تو پھر خلاف توقع نتائج کے لیے بھی تیار رہنا ہو گا۔ آسٹریلیا کو بھی ٹیم بنانے میں خاصا وقت لگا۔ ہم لانگ ٹرم پر بھی کام کر رہے ہیں اور شارٹ ٹرم اہداف کو بھی حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ نئے کرکٹرز کو بھی مواقع مل رہے ہیں اور چند سینئرز کی بھی واپسی ہوئی ہے ہم آئندہ سال ہونے والے چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا حصہ بننا چاہتے ہیں اس کے لئے کچھ تجربہ کار کھلاڑی ٹیم میں واپس آئے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر ٹمپرامنٹ نہایت ضروری ہوتا ہے۔ ہمیں بیٹنگ میں دنیا میں کھیل کی رفتار کا مقابلہ کرنا ہے۔ گیند بازی کے شعبے میں بھی بہترین کھلاڑیوں کی انجریز کا مسئلہ حل ہو گیا تو یہ شعبہ مضبوط ہو جائے گا۔ زمبابوے کے خلاف اپنے میدانوں پر کارکردگی سے اعتماد کی بحالی میں مدد ملے گی۔ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی پر پی سی بی مبارک باد کا مستحق ہے۔ سری لنکا کے خلاف بھی کامیابی کے لئے بھرپور کوشش کریں گے۔سیریز چیلنج ہوگی جس سے نمٹنے کیلئے کھلاڑی تیار ہیں ۔