اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) اڈیالہ جیل کے سابق سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عارف منظور نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل کے ہسپتال میں کھلے عام منشیات فروخت ہوتی ہے۔ نشہ کی وجہ سے جیل میں متعدد اموات ہوچکی ہیں جس کی رپورٹس رجسٹرڈ ہیں، جیل کے اندر موبائل جیمرز کے باوجود 30 ہزار روپے منتھلی لیکر بڑے بڑے مجرم موبائل فونز اور وی سیٹ استعمال کررہے ہیں۔ وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان کے نام ایک خط میں انہوںنے کہا کہ اڈیالہ جیل کی منتھلی 20 لاکھ سے 30 لاکھ تک ماہانہ ہے جو کہ اوپر تک تقسیم ہوتی ہے۔ خط میں انہوں نے کہا کہ انہوںنے اڈیالہ جیل کے ہسپتال کا چارج سنبھالا تو ہسپتال کے اندر جعلی مریضوں کی تعداد بہت زیادہ تھی جن سے منتھلی لی جاتی تھی جعلی مریضوں کو فارغ کرنے کا جیل سپرنٹنڈنٹ کو شدید رنج تھا۔ جیل ہسپتال کوایک لاکھ روپے کی ادویات 3 لاکھ روپے میں فروخت کی جاتی تھیں، امیر قیدیوں سے بھاری رقم لیکر جیل سے باہر ڈسٹرکٹ ہسپتال بھجوا دیا جاتا ہے، قیدیوں کو مرغی کے بجائے دال کھلائی جاتی ہے۔