منڈی بہاوالدین کے حلقہ این اے ایک سو آٹھ میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا عمل تمام دن جاری رہا

منڈی بہاؤالدین کے حلقہ این اے ایک سو آٹھ میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو شام پانچ بجے تک جاری رہی ، مسلم لیگ ن،تحریک انصاف،،پیپلزپارٹی، ق لیگ اور جماعت اسلامی سمیت گیارہ امیدواروں نے حصہ لیا ، ضمنی الیکشن کیلئے کل دو سو نواسی پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ، حلقہ میں چار لاکھ اکتیس ہزار دو سو انہتر ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استمعال کیا ،جن میں سے مرد ووٹرز دو لاکھ چھیالیس ہزار پانچ سو چورانوے اور خواتین ووٹرزکی تعداد ایک لاکھ چوراسی ہزارچھ سو پچھترتھی ،ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی جانب سے ممتازاحمد تارڑ، پی ٹی آئی کی جانب سے محمد طارق تارڑ ، پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے آصف بشیر بھاگت ،مسلم لیگ ق کی جانب سے حمزہ ناصر اقبال اور جماعت اسلامی کے کی جانب سے ریاض فاروق ساہی میدان مین تھے،حلقے میں باسٹھ پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس اور ایک سو بارہ کو حساس قرار دیا گیا،پولیس کیساتھ ساتھ رینجرز نے بھی سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیئے ، یہ نشست اعجاز چودھری کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی،اعجازچودھری نے دوہزارتیرہ کے عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے الیکشن جیتا او ر مسلم لیگ ن میں شامل ہوگئے تاہم بعد میں ن لیگ سے اختلافات کے باعث انہوں نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی ، ن لیگ کے ہارنے والےامیدوار ممتازتارڑ نے الیکشن ٹریبونل میں جعلی ڈگری اورپلاٹ اسکینڈل پرنااہلی کی درخواست دائر کی تھی جس پر اعجاز چودھری کو نااہل قرار دیدیا گیا،

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...