نیویارک (آن لائن)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوئٹرش نے عالمی برادری سے پانی کی مساوی بنیادوں پر دستیابی اور اس کے باکفایت استعمال کیلئے تعاون کی اپیل کی ہے۔ سلامتی کونسل میں ایک مباحثہ کے دوران اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانی ،امن اورسلامتی کا ایک دوسرے پر انحصار ہے اور سلامتی کونسل کی طرف سے اس اہم مسئلے کو اجاگرکرنا خوش آئند ہے۔ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے منفی اثرات کے ساتھ پانی کی بڑھتی قلت تشویش ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2050 تک دنیا کی چوتھائی آبادی ایسے ممالک میں رہائش پذیر ہوگی جو تازہ پانی کی مستقل کمی کے مسئلے سے دوچار ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں دریائوں سمیت پانی کے 270ذخائر دو یا زیادہ ممالک کے درمیان مشترک ہیں ۔ ایسی صورتحال میں ان ذخائر کے پانی کی مساوی بنیادوں پر تقسیم کو یقینی بنانا بے حد ضروری ہے۔جنوبی امریکہ میں ٹی ٹی کاکا جھیل کے پانی کی بولیویا اور پیرو کے درمیان تقسیم اچھی مثال ہے، اسی طرح پاکستان اوربھارت کے درمیان 1960 میں طے سندھ طاس معاہدے کا دونوں ملکوں کے درمیان تین جنگوں کے باوجود موثر ہونا خوش آئند ہے۔ واٹر سکیورٹی میں سرمایہ کاری عالمی امن کو یقینی بنانے کیلئے ناگزیر ہے۔