نئی دہلی (نیٹ نیوز) عالمی ادارے "سیو دی چلڈرن" کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 70 کروڑ بچوں سے اوائل عمری میں ان کا بچپن چھن جاتا ہے، نامناسب غذا کے باعث ناقص نشوونما پانے والے چارکروڑ 82 لاکھ بچوں کا تعلق بھارت سے ہے، ان میں سے تین کروڑ دس لاکھ بچے مزدوری کرتے ہیں۔ رپورٹ کے انڈیکس کے مطابق 172ممالک کی فہرست میں جنوبی ایشیائی ممالک میں بھارت 116ویں، سری لنکا 61 ویں، بھوٹان 92ویں، میانمار 112ویں، نیپال اور بنگلہ دیش 134جبکہ پاکستان 148 ویں پوزیشن پر ہے۔ بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری اس انڈیکس میں مختلف اaعشاریوں کو بنیاد بنایا گیا ہے جن میں پانچ سال کی عمر سے قبل موت، ناقص غذائیت، تعلیم، چائلڈ لیبر، کم عمری کی شادی اور بچوں کی پیدائش، خانہ جنگی کی وجہ سے نقل مکانی اور بچوں کی ہلاکت کے عوامل شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مزدوری کرنے والے بچے نا صرف تعلیم سے محروم رہتے ہیں بلکہ انہیں اپنی کمیونٹی میں گھل مل کر رہنے، ثقافتی، مذہبی سرگرمیوں کے علاوہ کھیلوں میں حصہ لینے کا بھی موقع نہیں ملتا۔ وہ بچپن سے محروم رہتے ہیں۔ لڑکیوں کی کم عمری میں شادی کے ان کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں، لڑکی کو ایسی عمر میں ماں بننا پڑتا ہے جب وہ جسمانی اور ذہنی طور پر اس کے لئے تیار نہیں ہوتی، وہ تعلیم اور صحت کے علاوہ تحفظ کے احساس سے بھی محروم رہتی ہے۔