سرینگر (نیوز ڈیسک+ ایجنسیاں) بھارتی فوجیوں نے کنٹرول لائن کے قریب 4 کشمیری نوجوانوں کو درانداز قرار دیکر شہید کردیا۔ کپواڑہ میں کنٹرول لائن کے قریب ماچل سیکٹر میں 56 راشٹریہ رائفلز کے اہلکاروں نے وادی کے مختلف حصوں سے پکڑ کر لائے 4 نوجوانوں کو گولیاں سے چھلنی کردیا۔ بعدازاں صحافیوں کے سامنے دعویٰ کیا کہ مرنیوالوں سے اے کے 47 رائفلیں، حساس مقامات کے نقشے اور جی پی ایس برآمد ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والے ’’پاکستانی درانداز‘‘ تھے جو کنٹرول لائن عبور کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ شہید نوجوانوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ دریں اثناء شوپیان میں منگل کے روز بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان طالب علم کی شہادت پر مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے بارہویں جماعت کے طالب علم عادل فاروق ماگرے کی نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی جس کے بعد اسے سپردخاک کردیا گیا۔عادل ماگرے کی میت پاکستانی پرچم میں لپیٹی گئی تھی، لوگ اس کا ماتھا چومتے رہے، علاقے میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کٹھ پتلی انتظامیہ نے مواصلاتی رابطے منقطع کر دیئے جبکہ مظاہرین پر بھارتی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں 24 افراد زخمی ہو گئے۔ادھر حزب المجاہدین نے وضاحت کی ہے کہ گزشتہ روز کشمیر پولیس کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے نوجوان دانش احمد کا حزب سے کوئی تعلق نہیں۔ بھارتی پولیس نے فوج سے ملکر مجاہدین کا مورال ڈائون کرنے کیلئے یہ ڈرامہ کیا۔ پہلے شہید کمانڈر سبزار بھٹ کے جنازے میں نعرے لگوا کر دانش کی تاصویر میڈیا پر چلائی گئیں، پھر ہتھیار ڈلوا دئیے گئے۔ دوسر ی طرف نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت کا کشمیریوں کو اقتصادی طور پر بدحال کرنے کا منصوبہ افسوسناک ہے۔کشمیری نوجوان اس وقت خوف و دہشت کے ماحول میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ جمہوری نظام سے نالاں اور عدم تحفظ کا شکار ہے اورحکمران نئی پود کو پشت بہ دیوار کرنے کے مرتکب ہورہے ہیں۔پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان کو بندوق اور پتھر اٹھانے پر مجبور کیا جارہا ہے، ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شمال سے لیکر جنوب تک طلباء و طالبات کھلے عام سڑکوں پر پتھرائو کررہے ہیں علاوہ ازیں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال جاکر 28 مئی کو مٹن میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی نوجوان سمیر احمد کی عیادت کی ۔ یاسین ملک نے سمیر کے اہلخانہ سے ملاقات میں اظہار یکجہتی کیا۔