اسلام آباد(نمائند نوائے وقت) سپریم کورٹ میں عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے امریکہ میں قید پاکستانی شہری عافیہ صدیقی کی موت سے متعلق گردش کرنے والی رپورٹس پر اٹارنی جنرل اور امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے کو ہدایت کی ہے کہ 3 دن کے اندر عافیہ صدیقی کے زندہ ہونے نہ ہونے سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔ جمعرات کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی زندگی اور پاکستان منتقل کرنے سے متعلق ان کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کی۔ عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے فاضل عدالت کو بتایا میڈیا کے ذریعے پتہ چلا ہے امریکہ میں پاکستانی قونصل جنرل نے عافیہ صدیقی سے ملاقات کی ہے لیکن جب ان سے اس بات کا سرٹیفکیٹ مانگا گیا تو انہوں نے وہ فراہم نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے عافیہ صدیقی کی زندگی کے بارے میں متضاد اطلاعات آرہی ہیں، اٹارنی جنرل اور امریکہ میں پاکستانی سفارتخانہ معلوم کرکے بتائیں عافیہ صدیقی کی کیا حالت ہے۔ خیال رہے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی موت سے متعلق افواہیں گردش کررہی تھیں، جس کے بعد 23 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس میں موجود پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروق نے کارس ویل، ٹیکساس میں فیڈرل میڈیکل سینٹر (ایف ایم سی ) میں موجود جیل میں عافیہ صدیقی سے 2 گھنٹے تک ملاقات کی تھی۔
عافیہ صدیقی
پاکستانی سفارتخانہ 3 دن میں بتائے عافیہ صدیقی زندہ ہیں یا نہیں: سپریم کورٹ
Jun 08, 2018