کراچی(سالک مجید) طویل صلاح مشورے کے بعد سندھ کی نگران کابینہ کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ 8رکنی نگران کابینہ آج جمعہ کی صبح گیارہ بجے حلف اٹھائے گی۔ حلف برداری کی تقریب گورنر ہائوس میں منعقد ہوگی۔ نگران کا بینہ کیلئے جن ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے ان میں سابق وفاقی وزیر خیر محمد جونیجو‘ سابق ایم پی اے رحیم بخش بوزدار‘ سابق سربراہ سی پی ایل سی جمیل یوسف‘ ریٹائرڈ پولیس افسر مشتاق شاہ‘ ریٹائرڈ کرنل دوست محمد چانڈیو‘ نجی ہسپتال کی سربراہ اور مشہور گائناکولوجسٹ ڈاکٹر سعدیہ رضوی ورک‘ صائمہ جان ڈینیل اور مرحوم صوبائی وزیر محمد علی شاہ کے صاحبزادے جنید شاہ شامل ہیں۔ باخبر ذرائع نے نوائے وقت کو بتایا ہے کہ نگران صوبائی کابینہ کے ارکان کو حتمی شکل دینے اور حلف برداری میں مسلسل تاخیر کی بڑی وجہ مجوزہ افراد سے وزیر بنائے جانے کے عوض بھاری رشوت وصول کئے جانے کی شکایات کا سامنے آنا تھا۔ ان شکایات کے حوالے سے 22کروڑ روپے رشوت وصولی کی بازگشت سننے میں آئی ۔ بعض سیاسی اور بعض غیرسیاسی شخصیات کے نام بھاری رشوت دینے اور وصول کرنے کے اس معاملے میں زیرگردش رہے جس کی وجہ سے متعدد حلقوں نے صورتحال کا نوٹس لیا اور میڈیا میں آنے والی دو ابتدائی مجوزہ ناموں کی فہرستوں کو یکسر ڈراپ کرا دیا گیا۔ جو نام بڑے وثوق کے ساتھ میڈیا میں بطور نگران وزیر پیشگی سامنے لائے گئے ان میں واجد درانی‘ احمد شاہ‘ رحیمہ پنہور‘ حمیر سومرو‘ شجاع جونیجو‘ اشفاق میمن‘ شہادت اعوان‘جسٹس ریٹائرڈ غلام سرور انجینئر جبار میمن‘ سلیم خان‘شفیق شیروانی‘مسفر ملک‘ چوہدری نجیب‘ فہد بچانی‘ بریگیڈئر(ر)حارث نواز‘ یونس ایڈووکیٹ‘ بیرسٹر حیدر وحید‘ اظفراحسن‘ صادق افتخار اوردیگر نام شامل تھے لیکن 7جون کو نگران کابینہ کیلئے نگراں وزیراعلیٰ فضل الرحمان نے حتمی صلاح مشورے کے بعد 8 رکنی کابینہ کے ناموں کی منظوری حاصل کر لی۔
طویل صلاح مشورے، سندھ کی نگران کابینہ کو حتمی شکل دیدی گئی، آج حلف اٹھائے گی
Jun 08, 2018