لاہور (معین اظہر سے) حکومت پنجاب نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کی منظوری دے دی ہے تاہم اس کا نوٹیفکیشن نگران دور میں جاری کیا جائے گا۔ کرایوں میں 33سے 35 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔ تاہم کرایہ میں اضافہ 30 کلو میٹر تک 10 روپے کیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے بھجوائی جانے والی سمری پر کرایہ میں اضافہ کی منظوری دی اور محکمہ خزانہ، محکمہ قانون نے بھی اس پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا۔ تفصیلات کے مطابق سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے وزیر اعلی پنجاب کو بھجوائی سمری میں کہا تھا نان اے سی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ ضروری ہو گیا ہے کیونکہ یکم مارچ تک پٹرول کی قیمت میں 21.74 روپے لٹر اضافہ ہو چکا ہے جبکہ ڈیزل کے نرخوں میں 24 روپے 71 پیسے تک اضافہ ہو گیا ہے ۔ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے تجاویز دی تھیں ، میٹل روڈ پر اس وقت فی کلومیٹر کرایہ 0.69 ہے اس کو بڑھا کر 0.93 کر دیا جائے یہ اضافہ 34 فیصد بنتا ہے ۔ جبکہ کچا روڈ پر فی کلومیٹر کرایہ 0.73 پیسے ہے اسے 0.98 پیسے کر دیا جائے اسطرح یہ اضافہ 34.25 فیصد بنتا ہے ۔ ڈیزل بسوں کا کرایہ جو 4 کلومیٹر تک 9 روپے تھا اس کو بڑھا کر 12 روپے کر دیا گیا ہے یہ اضافہ 33 فیصد ہے ۔ 8 کلو میٹر تک کرایہ 14 روپے تھا اسے 19 روپے‘ 14 کلومیٹر تک کرایہ 17 روپے تھا اسے23 روپے‘ 22 کلومیٹر تک کر ایہ 21 روپے تھا اسے 28 روپے ‘ 30 کلومیٹر تک کرایہ 24 روپے تھا اسے 38 روپے اور 30 کلومیٹر سے زیادہ کا کرایہ 28 روپے تھا اسے 38 روپے کر دیا گیا ہے ۔ تاہم اوور آل شہروں کے اندر اور باہر کرایوں میں 35 فیصد تک فرق پڑے گا۔ ویگن اور منی بسوں کے کرائے کے نئے شیڈول کے مطابق 4 کلومیٹر تک کرایہ 11 روپے تھا اسے 15 روپے کر دیا گیا ہے جو 36 فیصد ہے ۔ 8 کلومیٹر تک کرایہ 12 روپے تھا اسے 16 روپے‘ 14 کلومیٹر تک کا کرایہ 15 روپے تھا اسے20 روپے‘22 کلومیٹر تک کرایہ18 روپے تھا اسے 24 روپے‘ 30 کلومیٹر تک کرایہ 21 روپے تھا اسے 28 روپے، 30 کلومیٹر تک کرایہ 26 روپے تھا اسے 35 روپے کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق مارچ میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے اضافہ کی سمری بھجوائی گئی تھی جس کی وزیر اعلی پنجاب نے مئی کے وسط میں منظوری دی ۔ چیف سیکرٹری کے دفتر کے ذرائع کے مطابق عید کے فوری بعد یکم جولائی سے کرایوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔