چند لوگوں کو عوام کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرنے دیں گے،نوازشریف؛ فیصلے کی گھڑی نزدیک آرہی ہے،ووٹ ن لیگ کو دینا،مریم

سابق وزیرعظم نواز شریف نے کہا ہے گزشتہ 70 سالوں میں چند لوگ عوام کی قسمت کا فیصلہ کرتے رہے ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔منڈی بہاوالدین میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کسی سیاست دان نے پانچ سے زیادہ پیشیاں نہیں بھگتیں، میں 92 بھگتی ہیں اور یہ میں نے آپ کے لیے کیا۔انہوں نے کہا کہ دشمنوں کی شدید کوشش ہے کہ نواز شریف کو جیل بھیج دیا اور قید کردیا جائے۔نواز شریف نے کہا کہ میں کوئی بزدل آدمی نہیں ہوں، سوچنے والے سوچتے ہوں گے، کیسے آدمی سے پالا پڑا ہے۔انہوں نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وعدہ کرو ووٹ کی عزت کو بحال کرو گے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کے ووٹ کو پھاڑ کر پھینک دیا جاتا ہے، اس کو عزت دینے کے لئے آپ کو نواز شریف کا آخری تک ساتھ دینا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ وعدہ کریں اگلے 70 برس، پچھلے 70 برس سے بہتر ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کو دھاندلی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر کسی نے اس کی کوشش کی تو پھر حساب لیں گے۔انہوں نے کہا کہ دھاندلی کرنا اب کسی کے بس کی بات نہیں ہے، جو ایسا کرے گا وہ بھگتے گا، قوم اسے سزا دے گی۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف جو وعدہ کرتا ہے، وہ پورا کرتا ہے، جس نے لوڈ شیڈنگ، دہشتگردی ختم کی آج وہ پیشیاں بھگت رہا ہے ، نواز شریف نے کہا   کہ عوام کی حکمرانی بحال ہوگی، ہم نے نوجوانوں کے مستقبل کے لیے تبدیلی کا علم بلند کیا ہے، بزدل آدمی نہیں ہوں، اس جدوجہد کونہیں چھوڑوں گا۔ ، مجھے زندگی بھرکے لیے نااہل کردیا گیا، 70سال سے چند لوگ عوام کی تقدیرکا فیصلہ کرتے ہیں اب ایسا نہیں ہونے دینگے، ووٹ کے تقدس کوبحال کرنے کے لیے آپ کومیرا ساتھ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کسی سیاست دان نے پانچ سے زیادہ پیشیاں نہیں بھگتیں، میں 92 بھگت چکا ہوںاور یہ میں نے آپ کے لیے کیا، دشمنوں کی شدید کوشش ہے کہ نواز شریف کو جیل بھیج دیا جائے اور قید کردیا جائے،اس سے قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے نواز شریف نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی جانب سے جنرل(ر) پرویز مشرف کو انتخابات لڑنے کی مشروط اجازت دینے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب ان کی سمجھ سے بالاتر ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کس طرح غداری کے ملزم کو اس طرح کی اجازت دے سکتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ ایک جانب مشرف کو رعایت دی جارہی تو دوسری جانب مجھے بیمار بیوی سے ملنے کے لیے 3 دن کی استثنی تک نہیں دی گئی۔نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف، غداری کیس، اکبر بگٹی قتل کیس، بینظیر بھٹو قتل کیس، ججز کی برطرفی کیس اور لال مسجد کیس میں ملزم ہیں اور انہیں الیکشن لڑنے کی مشروط اجازت دی جارہی ہے، کیا اس ملک میں ایسا قانون ہے جو اعلی عہدے پر بیٹھے کسی شخص کو بااختیار بناتا ہے کہ وہ فوجی آمر کو یقین دہانی کرائے؟ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب مشرف کو اجازت دی جارہی ہے تو دوسری جانب اسی عدالت نے مجھے پارٹی کی سربراہی اور اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمی سے ہٹا دیا اور انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تاحیات نااہل کردیا۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ سمجھ سے بالاتر ہے اور عوام حیران ہیں کہ عدالت کس طرح ایک غداری کے ملزم کو رعایت دے سکتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی قانون توڑتا ہے تو وہ چیف جسٹس سے براہ راست ضمانت حاصل کرسکتا ہے۔اس دوران صحافی کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ان یقین دہانیوں کے بعد پرویز مشرف واپس آجائیں گے؟ تو اس پر انہوں نے کہا کہ میں مفروضات پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔منڈی بہا الدین میں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ فیصلے کی گھڑی نزدیک آرہی ہے، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے لیڈر کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو ووٹ ن لیگ کودینا۔انہوں نے  کہا کہ مشرف کو کہا جارہا ہے کہ تم پاکستان آو تمھیں کچھ نہیں کہا جائے گا اور جسے آپ نے منتخب کیا اسے نا اہل کردیا، اگر نواز شریف کے علاوہ کوئی اور ہوتا تو میدان چھوڑ کر بھاگ جاتا۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی نااہلی صرف ان کے ساتھ زیادتی نہیں،ہر عوامی نمائندے کے ساتھ زیادتی ہے، دوسری طرف ملک کے سب سے بڑے جج نے مشرف کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔مریم نواز نے کہا کہ جس دن تک نواز شریف کا وزیر اعظم تھا، وعدہ نبھایا گیا ،لوڈ شیڈنگ کنٹرول میں تھی، آئین کی حکمرانی کے لیے آئین کے سامنے ڈٹ جانے والا چاہیے۔مریم نواز  کا کہنا تھا کہ آج نواز شریف ملک کے ہر حلقے سے امیدوار ہیں،عوام اس شخص کو ووٹ دیں جومشکل وقت میں نواز شریف کو چھوڑ کر نہیں گیا،اس کو ووٹ نہ دیں جو لوٹا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام وعدہ کریں کے ووٹ کی عزت کیلئے نکلیں گے اور اگر ووٹ کی حرمت بحال نہ ہوئی تو چھین کر لیں گے ۔انہوں نے کہا عوام ووٹ ڈال کر گھر اس وقت تک نہیں آئیں جب تک ملک پر عوام کے حق حکمرانی کا فیصلہ نہ ہوجائے ۔انہوں نے کہا کہ جتنی سازشیں نواز شریف کے خلاف ہوئی ہیں کسی اور کے خلاف ہوتیں تو ملک چھوڑ کر بھاگ جاتا ،ہمیں وہ پاکستان نہیں چاہئے جس میں آئین اور ووٹ کی عزت نہیں ہوتی ،ووٹ کی عزت کی بات کرنے والا بیٹی کے ساتھ 100پیشیاں بھگت چکاہے 

ای پیپر دی نیشن