لندن (بی بی سی )بھارت کی پہلی ہم جنس پرست کھلاڑی دوتی چاند کو اپنے ہی خاندان سے مخالفت کا سامنا ہے ‘دوتی کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ فیصلہ 2018 میں بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے ہم جنس پرستی کو قانونی حیثیت دینے کے تاریخی فیصلے کے بعد کیا۔ دوتی چاند ملک کی وہ پہلی اتھلیٹ ہیں جنھوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں تاہم اس اعلان کے بعد ان کے اپنے ہی گھر والوں نے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔23 سالہ سپرنٹر نے پچھلے مہینے ہی اعلان کیا تھا کہ ان کی ’جیون ساتھی‘ انھی کے گاؤں کی ایک 19 سالہ لڑکی ہیں۔والدہ اکھوجی اور والد چکرادھر چاند کے نزدیک بیٹی کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے اور دوتی کو اپنی پارٹنر کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی اجازت نہیں دی۔ان کے والد نے اس رشتے کو ’غیر اخلاقی اور غیر مہذب‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’اس نے گاؤں کے سامنے ہماری عزت خاک میں ملا دی ہے۔ دوتی کی والدہ کا کہنا تھا کو وہ اپنی بیٹی کو اپنی ساتھی سے شادی کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔دوتی پانچ سال سے اپنی ساتھی کے ہمراہ رہ رہی ہیں، جو ساحلی ریاست اوڈیشا کے ضلع جاجپور کے گاؤں چکا گوپالپور کی رہائشی ہیں۔ والدہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارا تعلق اڑیسا کی ایک روایتی برادری سے ہے جہاں یہ باتیں ممنوع ہیں۔ہم اپنے خاندان والوں کو کیا منہ دکھائیں گے؟