قاہرہ(این این آئی)مصر کے جزیرہ سیناء میں سیکورٹی چیک پوائنٹ پر حملے میں آٹھ پولیس اہل کار مارے گئے جبکہ مصری فورسز کی جوابی کارروائی میں پانچ حملہ آور جنگجو بھی ہلاک ہوگئے ،سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے مصر کے شورش زدہ علاقے جزیرہ نما سیناء میں سکیورٹی چیک پوائنٹس پر حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کی وزارت داخلہ نے اس حملے میں آٹھ اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ ان کی لاشیں اور تین زخمیوں کو شمالی سیناء کے صوبائی دارالحکومت العریش میں سرکاری اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔ان تمام کا تعلق سنٹرل سکیورٹی فورس سے تھا۔ ایک سکیورٹی ذریعے نے قبل ا زیں چار لاشیں العریش کے سرکاری مردہ خانے میں بھیجنے کی اطلاع د ی تھی۔ایک سکیورٹی ذریعے کے مطابق چیک پوائنٹ پر حملے کی اطلاع ملنے کے بعد وہاں کمک روانہ کر دی گئی تھی۔اس کے بعد سکیورٹی اہلکاروں اور مسلح جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔ پولیس اور فوج نے اس چیک پوائنٹ کا محاصرہ کررکھا تھا۔مصر کے سرکاری ٹیلی ویڑن نے یہ اطلاع دی کہ چیک پوائنٹ پر حملے اور ا س کے بعد جھڑپ میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ سیناء میں بعض دوسرے چیک پوائنٹس پر مسلح افراد کے حملوں کی بھی اطلاع د ی ہے۔شمالی سیناء میں بدھ کی صبح یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مصری شہری عید الفطر منا رہے تھے۔ادھرداعش کے پروپیگنڈا ونگ ( خبررساں ایجنسی )اعماق نے ایک بیان میں کہا کہ داعش کے جنگجوؤں نے آج صبح العریش شہر میں واقع پولیس کے دو چیک پوائنٹس پر بیک وقت حملہ کیا تھا۔مصری فوج نے شورش زدہ علاقے جزیرہ نما سیناء میں گذشتہ کوئی سوا ایک سال کے دوران میں مختلف اوقات میں سیکڑوں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کی اطلاعات دی ہیں۔