پبلک لائبریریاں معاشرے میں علم و آگہی پھیلانے میں اہم کردار اداکرتی ہیں ۔ وطن عزیز میں ایسی لائبریریوں کی تعداد آبادی کے تناسب سے بڑی حد تک کم ہے ۔جو لائبریریاں موجود ہیں ، چند ایک کو چھوڑ کر زیادہ تر جدید ٹیکنالوجی سے محروم ہیں ایسے میں گذشتہ حکومت نے ایک دانشمندانہ فیصلہ کیا کہ پنجاب بھر کے مختلف اضلاع ای۔لائبریریز پروجیکٹ کا آغاز کیا۔یہ لائبریریاں روایتی لائبریریوں سے کسی قدر مختلف بنائی گئی یہاں آنے والوں کو کتابوں کے علاوہ لیپ ٹاپ ،ٹیبلٹ اور وائی فائی انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی گئی اس کے علاوہ ہر لائبریری میں سیمنار ہال بھی بنایا گیا جہاں مختلف تعلیمی ، ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا رہا۔ گذشتہ برس بیرون ملک سے چھٹی پر مجھے پبلک پارک راولپنڈی کی ای لائبریری میں جانے کا اتفاق ہوا اور یہاں کچھ پروگراموں میں بھی شرکت کا موقع ملا۔اس لائبریری کے سارے کمرے ہروقت طلباء اور محققین سے بھرے دکھائی دیے۔ یہاں پاکستان لائبریری کلب نے لائبریرینز کے لئے ایک تربیتی ورکشاپ کاانعقاد کیا جس میں لاہور اور پشاور سے بھی لائبریرینز نے شرکت کی، یوم پاکستان کے حوالے سے قرآت کی خوبصورت محفل کا اہتمام کیا گیا ۔اسی طرح سے پاکستان لائبریری ویلفیئر آرگنائزیشن کے ایک سمینار میں بھی شرکت کا موقع ملا۔ مجھے اپنی کتاب ، ولیم شیکسپیئر کے مشہورڈرامے کی تقریب رونمائی کرنی تھیں ۔اس لائبریری کے چیف لائبریرین شیرافضل خان کے تعاون یہ یادگار تقریب بھی اسی لائبریری میں منعقد ہوئی ۔بعد میںیہاں ایک بڑے کتاب میلے کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر مملکت زرتاج گل اورصوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے بھی شرکت کی۔کچھ دن قبل یہ دلخراش اور پریشان کن خبر سننے کوملی جسے سن کر بہت دکھ ہوا کہ حکومت نے پنجاب بھر کی ای ۔لائبریریوں کے عملہ کو برطر ف کردیا۔ ظاہر ہے عملے کی برطرفی کا مطلب ای۔لائبریریاںکی بندش ہیں۔ میں وزیر اعظم سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ اگران لائبریریوں میں کچھ انتظامی تبدیلیاں کرنا مقصود بھی ہے تو بھی عملہ کی برطرفی اور عوام کوایسی صحت مند سرگرمیوںسے محروم کرنا بہت ناانصافی ہے۔میں ذاتی طور پر ان لائبریریوں کے عملے اور ان کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوں۔ اگر حکومت نئی لائبریریاں نہیں بنا سکتی تو پہلے سے موجود لائبریریوں کو تو کام کرنے دیں۔ مجھے امید کہ ارباب اختیار ان لائبریریوں کے عملے کوفی الفور بحال کر کے طلباء اور محققین کو اپنی علمی پیاس بجھانے اور معاشرے میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اپنا کردار نبھائیں گی۔ )اکرام الحق,ریاض سعودی عرب )