حکومت مخالف بیانات پر جیل بھجوانے‘ قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں: رحمن ملک

اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) سینیٹر رحمان ملک نے بیان میں کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو شہید کے خلاف نازیبا الزامات پر بطور چیئرمین سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نوٹس لیا ہے۔ نوٹس کے ردعمل میں مجھ پر نازیبا‘ من گھڑت‘ جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ بطور کمیٹی چیئرمین سخت اقدامات لینے پر میری کردار کشی شروع کی گئی۔ حکومت کے خلاف سخت بیانات پر مجھے قید اور قتل کرنے کی دھمکیاں بھی ملی ہیں۔ اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں ماضی میں موت کا بیل بھی دیکھ چکا ہوں۔ بے نظیر بھٹو کی تکریم کی لڑائی ہے جو پوری قوم کی قائد ہیں۔ بے نظیر بھٹو شہید اور میری کردار کشی کے پیچھے کون سے عناصر ہیں وقت آنے پر بے نقاب کروں گا۔ جیل بھجوانے اور قتل کی مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔ کبھی کسی کے دباؤ میں آیا اور نہ آؤں گا۔ سنتھیا رچی سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں وہ ایک دوست ملک کی شہری ہے۔ دریں اثناء رحمان ملک کے وکلاء نے امریکی خاتون سنتھیا رچی کو 50 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا۔ ترجمان کے مطابق نوٹس بذریعہ کوریئر بھجوایا گیا ہے۔ رحمان ملک نے قانونی نوٹس میں سنتھیا رچی کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ رحمان ملک نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کے حوالے سے کہا ہے کہ میں اپنی قائد محترمہ بینظیر بھٹو کی عزت کی جنگ لڑتے ہوئے سینکڑوں ایسے جعلی اور من گھڑت الزامات کا سامنا کرسکتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ٹویٹ میں کیا۔ میں اپنی حمایت کرنے پر پارٹی کارکنان اور قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا میں پارٹی کارکنان سے توقع کرتا ہوں کہ وہ متحد رہتے ہوئے اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا دفاع کرتے ہوئے خواتین کی عزت و وقار کو برقرار رکھیں گے اور کبھی گالم گلوچ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا پیپلزپارٹی نے اپنے کارکنان کو ہمیشہ اعلی اخلاقی اقدار کا درس دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...