میرپور ماتھیلو/کشمور/ سکھر/ڈہرکی(نامہ نگاران) ٹرین حادثے کے موقع پر قیامت صغریٰ کے مناظر دیکھ کر ہر انکھ اشکبار تھی۔ ویران علاقہ اور دشوار گذار راستوں کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم ڈہرکی، اوباوڑو ، میرپور ماتھیلو سے فوری طور امدادی سامان روانہ کیا گیا جبکہ ایمبولینس اور دیگر امدادی گاڑیاں بھی بھیج دی گئی ضلع بھر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے تمام عملے کو فوری طور پر طلب کیا گیا، جبکہ ڈپٹی کمشنر گھوٹکی محمد عثمان عبداللہ ، ایس ایس پی گھوٹکی عمر طفیل موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کاموں کی نگرانی کی حادثے کے زخمیوں اور جاں بحق افراد کو بوگیاں کاٹ کر نکالا گیا،اور ان کو ڈہرکی ، اوباوڑو ، میرپور ماتھیلو ، صادق آباد اور رحیم یارخان اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ دونوں ٹرینوں میں حادثہ رات دیر گئے ہوا جس کی اطلاع ملتے ہی قرب و جوار کے علاقوں ریتی شہر ،جنگل ملک ، مارو والہ دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد موقع پر پہنچ گئے وہ پانی ‘جوس اور کھانے کی دیگر اشیاء اپنے ساتھ لائے اور مسافروں میں تقسیم کیں جبکہ کئی لوگ اپنے ساتھ اجرک اور چادریں بھی ساتھ لائے جو کہ میتوں پر ڈالی گئیں ۔ حادثے کے موقع پر منتخب نمائندے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن سندھ اسمبلی شہریار خان شر نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اپنی گاڑیوں میں اسپتال پہنچایا اور اس موقع پر وہ خود ٹریں کی بوگیوں کے اندر گئے اور زخمیوں و جاں بحق افراد کو نکالنے میں مدد کی۔میرپور ماتھیلو سے نامہ نگار کے مطابق حادثے کی امدادی کاموں کی نگرانی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی کی جاتی رہی جبکہ امدادی کاموں میں رینجرز، پولیس مقامی لوگوں، سماجی تنظیموں کے علاوہ پاک فوج کے جوانوں نے بھی حصہ لیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ مختیار کار ریونیو ڈہرکی اشرف علی پتافی ان خدا ترس انسانوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے ہاتھوں سے زخمیوں کو سنبھال کر گاڑیوں تک لے گئے اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے میں مدد کی ۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر گھوٹکی اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیلداروں اور ریسکیو ٹیم سمیت صبح کو 5 بجے جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں اس سے قبل مقامی لوگ اور رضاکار اپنی مدد آپ کے تحت حادثے کے شکار مسافروں کی مدد کر رہے تھے. افسوسناک واقع پر ڈپٹی کمشنر گھوٹکی نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی صدمہ پہنچا ہے۔ ضلعی انتظامیہ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور ان کے لئے دعاگو ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوع پر پہنچ کر ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا اس سلسلے میں جائے وقوع پر میڈیکل کیمپ قائم کرکے ڈاکٹرز کی ڈیوٹیاں بھی لگائی گئیں تاکہ بوگیوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو فوری طور پر فرسٹ ایڈ دی جاسکے ۔ دوسری طرف کئی افراد جاں بحق و زخمی افراد کا قیمتی سامان موبائل فون، نقد رقم ، طلائی زیورات ،و دیگر قیمتی سامان پر ہاتھ صاف کرنے لگ گئی اور کئی زخمیوں نے اپنا قیمتی سامان گم ہونے کی شکایت بھی کی ۔ ٹرینوں کے حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں میں منیر ولد لیاقت علی ( گوجرہ ) عامر ولد حاجی خلیل ( بہاولپور) زاہد ولد امید علی ( خانیوال )محمد ریاض ولد محمد حفیظ ( خانیوال )راشد علی ولد محمد منشائ ( نوشہرہ) محمد اکرم ولد محمد حیات ( کوٹ محمد)خالد جاوید ولد محمد شفیع ( فیصل آباد )زاہدہ دختر محمد عابد ( شہداد پور ) محمد عمر ولد حق نواز ( خانیوال )محمد زاہد ولد محمد صادق ( ٹوبہ ٹیک سنگھ ) ثانیہ دختر یامین ( ملتان ) سعیدہ زوجہ محمد شہزاد ( کراچی) عائشہ زوجہ محمد یامین ( کراچی ) حنیفہ زوجہ محمد حسین ( حیدر آباد )امتیاز ولد محمد ندیم ( حیدرآباد ) بشری زوجہ محمد فاروق ( کراچی) سدرہ زوجہ محمد کاشف کراچی ،محمد عمیر ولد نعمت علی کراجی، ماہ رخ زوجہ محمد سلطان کراچی ، ریحانہ دختر محمد یوسف کراچی ، نامعلوم ولد ناملوم ایک سالہ بچی ، محمد شفیق ولد محمد رفیق سرگودہا،حارث ولد زاہد قیصر فیصل آباد،محمد اسلم ،مقبول احمد ، خلیل الرحمٰن،عائشہ ،روبینہ ، عذرا، نصیر ،اعجاز حسیں ، سمیع ، آللہ ڈتہ ،بشیر احمد ، یاسمیں بی بی ،حفصہ ، غفورہ بیبی ،محمد اسحاق،،خداداد، کائنات ، کوثر ، جاوید اختر ،گل صاحب مشرف ،دلاور کوثر ،ناملوم ، رابعیہ ، اقصیٰ، محمد نعمان ،مریم ، ماہم ،افشین ، مناہل ، صغریٰ، طیب ،عطیہ ،عبداللہ، خالد بن ولید ودیگر شامل ہیں۔Oٹرین حاثے میں جاں بحق ہونے والوں کے نام جاوید ریاض ولد محمد ریاض،افتاب ولد اعجاز ، احسان ولد نعمان ، احمدعلی ولد مہدی ,بابو اختیار ولد میہرعلی،اللہ ڈتہ ولد شریف ،بلال ولد نامعلوم، شاہد ولد نامعلوم، شہزاد ولد شبیر محمد ، ندیم ولد عبد العزیز، محمد بشیر ولد محمد رمضان، عذرا زوجہ اللہ رکھیو، عائشہ زوجہ محمد عمران ، رابعہ زوجہ حسین ، حفصہ دختر حضور بخش ،یاسمیں زوجہ شہزاد ، جاوید ولد نور الہی ، محمد حسیں ولد ریاض خالد ، مریم دختر عثمان، عبداللہ ولد عمران، محمد انور ولد عبدالحفیظ ، بشری دختر محمد یاسین، صغریٰ دختر اسد علی ،نسیمہ دختر شبیر احمد، اللہ ڈنو ولد غلام نبی شامل ہیں۔
ٹرین حادثے میں قیامت صغری کے مناظر، ہر آنکھ اشکبار
Jun 08, 2021