لاہور (احسن صدیق) پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تعلیم اور سوشل سیکٹرز کے ترقیاتی بجٹ میں آئندہ مالی سال کے دوران رواں مالی سال کے مقابلے میں 100فیصد سے زیادہ فنڈز مختص کئے جائیں گے رواں مالی سال 2020-21کے دوران ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 97ارب 66کروڑ روپے تھا جبکہ آئندہ مالی سال 2021-22 کے دوران بڑھا کر 200ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ بجٹ سازی سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال2021-22کے ترقیاتی بجٹ میںسب سے زیادہ فنڈز کا استعمال سوشل سیکٹر میں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ سوشل سیکٹرز میں ایجوکیشن، سکول ایجوکیشن، ہائر ایجوکیشن، سپیشل ایجوکیشن، لٹریسی، سپورٹس، یوتھ افیئرز، ہیلتھ اینڈ یوتھ افیئرز، واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن، سوشل ویلفیئر، وویمن ڈویلپمنٹ اور ایل جی اینڈ سی ڈی شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا حجم مجموعی طور 5 کھرب روپے ہو گا جو پنجاب کے نظر ثانی شدہ 4 کھرب روپے کے ترقیاتی بجٹ سے ایک کھرب روپے زائد ہو گا۔ واضح رہے کہ رواں مالی سال کے لئے پنجاب حکومت نے ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم 337 ارب روپے مقرر کیا تھا جو وصولیاں بہتر ہونے کے باعث 4 کھرب روپے کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر 1 کھرب 89 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے جائیں گے جبکہ نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 1 کھرب 47 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ بلاک ایلوکیشن اور دیگر منصوبوں پر 1 کھرب 9 ارب، سوشل سیکٹر پر 2 کھرب، انفراسڑکچر ڈویلپمنٹ پر 1 کھرب 19 ارب، پروڈکشن سیکٹر کیلئے 51 ارب اور سروسز سیکٹر کیلئے 9 ارب 70 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ اسی طرح سپیشل پروگرام کی مد 65 ارب، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سیکٹر کیلئے 25 ارب، سکول ایجوکیشن کیلئے 34 ارب، ہائر ایجوکیشن کیلئے 14 ارب 50 کروڑ، صحت کیلئے 1 کھرب، واٹر سپلائی و سینٹیشن کیلئے 24 ارب اور بلدیات کیلئے 19 ارب مختص کیے جائیں گے۔اسی طرح روڈ سیکٹر کیلئے 50 ارب، آبپاشی کیلئے 24، اربن ڈویلپمنٹ کیلئے22 ارب، زرعی شعبے کیلئے26 ارب، ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کیلئے 5 ارب، ایمرجنسی، ریسکیو سروسز کیلئے 2 ارب، سیاحت کیلئے 1 ارب، صعنت کیلئے 11 ارب اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے 25 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔ پی اینڈ ڈی بورڈ نے ایوان وزیراعلیٰ کو نئے بجٹ کے اعداد وشمار پیش کردئیے ہیں۔