لاہور+ اسلام آباد+ گوجرانوالہ+ پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ نا مہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ بیورو رپورٹ) ملک میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا، شارٹ فال 6 ہزار 99 میگا واٹ ہو گیاجبکہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹے تک پہنچ گیا، وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ گیس سے چلنے والے پاور پلانٹس کی کارکردگی بہتر ہے، لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ادھر گوجرانوالہ، وزیرآباد، چناب نگر سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے شہریوں کا جینا محال ہو گیا ۔ جبکہ پشاور میں بھی لوڈشیڈنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ ڈالے18گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کی پیداوار 19 ہزار 901 اور طلب 26 ہزار میگا واٹ ہے۔ لائن لاسز والے علاقوں میں دورانیہ زیادہ ہوگیا۔ ادھر اسلام آباد ریجن میں 6 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ زیادہ نقصانات والے علاقوں میں دورانیہ زیادہ ہے۔ دریں اثنا وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے مزید کہا کہ طے کیا ہے آئندہ درآمدی ایندھن سے بجلی نہیں بنائی جائے گی، بجلی پیداوار بڑھانے کیلئے سستا ماحول دوست توانائی ذرائع کا استعمال کرنا ہوگا۔وزیر آباد میں بجلی کے ساتھ گیس کی18 سے 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں گوجرانوالہ میں کئی کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ سے شہری مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں۔ تاجر اور صنعتی برادری کو بھی بدترین لوڈشیڈنگ سے مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے ۔ شہر کے مختلف علاقوں میں 8جبکہ دیہی علاقوں میں 6 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ دریں اثنا پشاور میں بھی بجلی کی غیر اعلانیہ اور بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے تاہم پشاورمیں لوڈشیڈنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں اور18گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ بڈھ بیر،شیخان،سنگو،متنی،چوا گجر،ناصر پور،ترناب فارم،چمکنی ،پشتہ خرہ،بڈھنی اور اکبر پورہ سمیت دیگر علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹوں تک جا پہنچا ہے ۔
لوڈشیڈنگ