اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا، ایسے اہداف طے کیے جائیں جنہیں تبدیل نہ کیا جاسکے، حکومت کے پاس ایک سال تین ماہ کا وقت ہے، لانگ ٹرم پالیسیاں نہیں بنا سکتے، صوبوں سے مل کر جامع معاشی پلان بنائیں گے، پالیسیوں میں تسلسل کیلئے میثاق معیشت ناگزیر ہے، ہم نے بڑے سخت فیصلے کیے ہیں جو آسان نہیں تھے۔ اسلام آباد میں بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ تاجروں اور ماہرین کی خدمات قابل ستائش ہیں، حکومت دی گئی اچھی تجاویز پر عمل درآمد یقینی بنائے گی، کانفرنس میں دی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ معاشی اور سیاسی استحکام آپس میں جڑا ہوا ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں ہے، پاکستان کی 65 فیصد آبادی دیہاتوں پر مشتمل ہے، حکومت کو دی گئی تجاویز پر عملدرآمد کرائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز آئیں، مل کر بیٹھیں، میثاق جمہوریت پر فیصلہ کریں، میثاق معیشت وقت کی اہم ضرورت ہے، زرعی شعبہ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے، میثاق معیشت کے تحت ایسے اہداف طے کیے جائیں جنہیں تبدیل نہ کیا جاسکے، ہمارے پاس ایک سال 3 ماہ ہیں، ملکی ترقی کیلئے دیہی علاقوں کو ترقی دینا ہوگی، ہم لانگ ٹرم پالیسی نہیں بنا سکتے، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو سب سے زیادہ حصہ جاتا ہے، گوادر کے شہریوں کو پانی نہیں ملتا، وہاں بجلی نہیں ہے۔ شہباز شریف نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین ملین ٹن گندم اس سال ہم ایکسپورٹ کر رہے ہیں، آج ہمارے پاس تیل اور گیس کیلئے پیسے نہیں ہیں، پاکستان ساڑھے 4 ارب ڈالر کا پام آئل درآمد کر رہا ہے، زرعی شعبہ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر جامع معاشی پلان بنایا جائے گا، بطور قوم باتوں کے بجائے ہمیں عملی طور پر کام کرنا ہوگا، افسر شاہی کا رونا جائز ہے، جنہوں نے کام کیا انہیں نیب کے ذریعے پکڑ کر بند کر دیا، ملک کو دیوالیہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا آج کی میٹنگ کی روشنی میں ایک ٹاسک فورس بنائیں گے۔ سابق حکومت نے سرمایہ کاروں کو ناراض کیا‘ وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا 15 بلین ڈالر کی آئی ٹی ایکسپورٹ چاہئیں۔ انہوں نے کہا ہم نیوکلیئر پاور بن سکتے ہیں تو زراعت اور صنعت کے شعبہ میں بہتری کیوں نہیں لا سکتے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف نے سابق قبائلی علاقوں سے دریافت شدہ گیس فوری عوام کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سے فوجی فاؤنڈیشن گروپ کے چیئرمین وقار احمد ملک اور ماڑی پٹرولیم کے سربراہ فہیم حیدر نے ملاقات کی جس میں وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور سیکرٹری پٹرولیم بھی موجود تھے۔ اس دوران وزیراعظم کو شمالی وزیرستان اور بنوں میں نئے دریافت شدہ ذخائر کے بارے میں بریفنگ دی گئی جبکہ گیس کے شعبے کی مجموعی صورتحال، طلب اور رسد سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سابق قبائلی علاقوں سے دریافت شدہ گیس فوری عوام کو فراہم کرنے کا حکم دیا اور اس کی منظوری بھی دی۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبر پی کے کے علاقے بنوں سے ایک ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے ذخائر دریافت ہوئے تھے جس پر وزیراعظم نے ہدایت دی کہ یہ ذخائر عوام کو گیس کی قلت سے نجات دلانے کے لیے استعمال میں لائے جائیں۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ جن علاقوں سے گیس نکلی ہے وہاں کے عوام کو فراہمی سے متعلق پلان ترتیب دیا جائے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے سیکٹر H-12 کے جنگل میں آگ لگنے کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو آگ پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم