سری نگرکپواڑہ/بارہ مولا (آئی این پی+ کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کیخلاف بھارت کی ریاستی دہشتگردی جاری ہے ‘ نام نہاد سیکیورٹی آپریشن کی آڑ میں 3 کشمیری نوجوان شہیدکر دئیے گئے‘شہید کشمیری نوجوانوں کی لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے کی بجائے بھارتی فوجیوں نے اپنی تحویل میں لے لی ‘بھارتی افواج کی گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ ‘مکینوں کو ہراساں کیا‘انٹرنیٹ اورموبائل سروس بھی معطل ‘متعدد نوجوانوں کو گرفتارکر لیا گیا۔ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ علاقے کی ناکہ بندی کرکے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔قابض بھارتی فورسز نے بارہ مولا کے علاقے میں جعلی مقابلے میں ایک نوجوان کو شہید کردیا۔ دوسری جانب شمالی کشمیرکے ایک میڈیکل طالب علم نے خود کشی کر لی ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہمولہ میں ایم بی بی ایس کے طالب علم 22 سالہ میانک بھارتی اپنی رہائش گاہ میں لٹکا ہوا پایا گیا۔مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی اورنیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے حالات بہت ہی خطرناک ہیں،کشمیری پنڈت اپنے آپ کو محفوظ محسوس نہیں کر تے ، جب تک وہ اپنے آپ کو محفوظ محسوس نہیں کر تے تب تک وہ یہاں سے بھاگتے جائیں گے۔