راولپنڈی (عزیزعلوی) مرکزی انجمن تاجران کینٹ کے صدر شیخ حفیظ، جنرل سیکرٹری ظفر قادری اورسینئر نائب صدر حسن مصطفیٰ نے ایوان وقت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ میثاق معیشت کی تجویز ہم نے پیش کی تھی ملکی معیشت کے اصل سٹیک ہولڈر تاجر ہیں لیکن حکومت معیشت اور اس حوالے سے فیصلوں کیلئے مشاورت سے گریز کرتی ہے صنعتکار ہمارے معاشی سسٹم کا ایک حصہ ہیں جبکہ ریٹیلرز ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند اہم ہیں کینٹ کے تاجر رہنمائوں نے کہا کہ بجٹ پیش کرنے سے پہلے تاجران سے حکومت بات چیت کرکے مستقبل کے بارے میں فیصلے کرے ڈالر آج انٹر بینک میں کہاں پہنچ گیا پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ جیسے گھمبیر مسائل میں تاجر برادری کے نمائندگان ہی بہتر مشورہ دے سکتے ہیں کہ کاروبار کتنے بجے کھلیں اور کس وقت بند ہوں تاجر رہنمائوں حفیظ شیخ، ظفر قادری اور حسن مصطفیٰ نے کہا کہ ہماری حکومتیں صرف صنعتوں کی حد تک سوچتی ہیں لیکن ریٹیلرز کی سطح پر کبھی منتخب نمائندوں کی شرکت پر توجہ نہیں دی جاتی جس سے ملکی شرح نمو کا حکومتیں اندازہ ہی نہیں کر پاتیں نجی شعبے میں تاجر برادری ملک میں نوجوانوں اور ہنر مند افرادی قوت کو روزگار فراہم کرنے والا بڑا حصہ ہیں ان کی اس قومی خدمت کو ابھی حکومتی سطح پر خراج تحسین تک پیش نہیں کیا گیا تاجران کینٹ کے صدر شیخ حفیظ، جنرل سیکرٹری ظفر قادری اورسینئر نائب صدر حسن مصطفیٰ نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کی موجودہ لہر سے عوام شدید متاثر ہوئے ہیں بازاروں میں خریداروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے جس سے بازاروں اور مارکیٹوں میں سناٹا ہے اقتصادی پہیہ عملاً جام ہے اس لئے ہم موجودہ حکومت سے مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ حکومت بھی تاجروں کو اعتماد میں لے ہم معاشی صورتحال کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں ریٹیل سیکٹر کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے پی او ایس کے ذریعے ریٹیلرز روزانہ ملکی خزانے میں اربوں روپے جمع کراتے ہیں ریٹیلرز کیلئے سبسڈی دینا ضروری ہے تاکہ مہنگائی کی شدت سے عام آدمی کو محفوظ بنایاجائے سکے۔