گوجرانوالہ کمالیہ گڑھ مہاراجہ پشاور (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ نیٹ نیوز) ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل خیبر پی کے نے عدالت کو بتایا کہ علی محمد خان کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا۔ انتظامیہ کے پاس اختیار ہے کہ جو شخص امن و امان خراب کرتا ہے اسے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کریں۔ جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے کہ جو پریس کانفرنس کرتا ہے ان کو چھوڑ دیا جاتا ہے جو پریس کانفرنس نہیں کرتا ان کو دوبارہ گرفتار کرتے ہیں۔ ایک پریس کانفرنس پر کس طرح اتنے سیریس الزامات ختم ہو جاتے ہیں۔ کمالیہ میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما وایم این اے ریاض فتیانہ اور سابق ایم پی اے آشفہ ریاض، سابق ایم پی اے احسن ریاض کی رہائش گاہ پر علی الصبح پولیس نے چھاپہ مارکارروائی کی۔ ذرائع کے مطابق تینوں رہنما¶ں میں سے کوئی بھی اس وقت گھر پر موجود نہ تھا جبکہ پولیس نے گھنٹوں تک فتیانہ ہا¶س کو گھیرے رکھا پولیس نے گھریلو ملازمین کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان، سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری صاحبزادہ امیر سلطان، سابق ایم این اے غلام بی بی بھروانہ کے گھروں پر شور کوٹ، جھنگ میں پولیس نے چھاپے مارے۔ ادھر صاحبزادہ گروپ کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کے پولیس نے ان کے گھر کی چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کیا جو سراسر غیر قانونی اقدام ہے۔ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے فاشسٹ حکومت ہمیں ڈرا دھمکا نہیں سکتی۔ ہم عمران خان کیساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔ پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر رضوان اسلم بٹ نے بھی کپتان سے راہےں جدا کرتے ہوئے ساتھےوں سمےت پارٹی چھوڑنے کا علان کر دےا۔ پرےس کانفرنس کرتے ہوئے 9مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کی کہا کہ پاک فوج ہماری محافظ ہے، ہمےشہ ان کے ساتھ کھڑے رہےں گے، سانحہ نو مئی مےں جو ملوث ہے اسے سزا ملنی چاہئے۔
رہائی حکم، چھاپے