لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کی اہم سیاسی شخصیت جہانگیر ترین نے اپنی نئی سیاسی جماعت کا نام فائنل کرلیا۔ عون چوہدری نے بتایا کہ جہانگیر ترین نے نام فائنل کرلیا ہے، ہماری جماعت کا نام ’استحکام پاکستان‘ ہوگا۔ پارٹی میں شامل ہونے والوں کے اعزاز میں آج عشائیہ دیا جائے گا جس میں ممبران کو ’پارٹی کے نام‘ سے آگاہ کردیا جائے گا۔ ادھر جہانگیر ترین کی کل پی ٹی آئی کے سابق ارکان اور رہنماو¿ں کے ساتھ اہم پریس کانفرنس متوقع ہے جس میں وہ ممکنہ طور پر نئی سیاسی جماعت اور اس کے منشور کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔ جہانگیر ترین نے پاکستان تحریک انصاف کی مزید وکٹیں گرا دیں۔ سید رفاقت علی گیلانی، چشتیاں سے سابق رکن ممتاز مہروی نے بھی جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ ساہیوال سے سابق ایم پی اے مہر ارشاد کاٹھیا بھی ترین گروپ میں شامل ہو گئے۔ ننکانہ سے میاں عثمان اشرف نے بھی گروپ جوائن کر لیا۔ پاکپتن سے سابق ایم پی اے دیوان عظمت سید محمد چشتی بھی جہانگیر ترین گروپ کا حصہ بن گئے۔ میانوالی سے میجر (ر) خرم روکھڑی نے بھی ترین گروپ کا ہاتھ تھام لیا۔ مراد راس نے بھی جہانگیر ترین سے ملاقات کر کے ان کے گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ جہانگیر ترین کی استحکام پاکستان کے نام سے نئی سیاسی جماعت میں پی ٹی آئی کے 100 سے زائد سابق ارکان قومی اسمبلی و رہنما شامل ہوئے ہیں۔ نئی سیاسی پارٹی میں علیم خان نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے 100 کے قریب سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے جہانگیر ترین کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نئی جماعت میں شمولیت اختیار کی۔ شمولیت کرنے والوں میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، سابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی، سابق وفاقی وزیر عامر کیانی، فردوس عاشق اعوان، محمود مولوی، فیاض الحسن چوہان، مراد راس اور جے پرکاش نے شمولیت کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں فاٹا سے جی جی جمال، اجمل وزیر، پنجاب سے نعمان لنگڑیال اور نوریز شکور نے بھی شمولیت کا اعلان کیا۔ عبدالعلیم خان نے اپنی رہائش گاہ پر جہانگیر ترین اور ان کے گروپ کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں ملک بھر سے 100 کے قریب رہنماو¿ں نے شرکت کی۔ سندھ سے عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، جے پرکاش، فاٹا سے جی جی جمال، کے پی کے سے اجمل وزیر عشائیے میں شریک ہوئے۔ پنجاب سے مراد راس، فیاض چوہان، فرودس عاشق اعوان، نعمان لنگڑیال اور نوریز شکور شریک ہوئے اور انہوں نے جہانگیر ترین پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے علیم خان کے گھر عشائیہ میں نئی جماعت کا اعلان کیا۔
پارٹی کا نام