شیخوپورہ عدالتی کارکردگی کے لحاظ سے فعال ضلع سال بھر میں 1,13,899 مقدمات نمٹائے گئے

 رانا ثناء اللہ
ہماری اعلی عدلیہ اور ماتحت عدالتوں پر سال بھر  درخواستوںاور مقدمات  کی سماعت کا دباؤ رہتا ہے۔یہی صورت حال ضلع شیخوپورہ کی عدالتوں کی بھی رہتی ہے۔اگر سال 2023  میںاسکی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے  توڈسٹرکٹ شیخوپورہ عدالتی کیسوں کو نمٹانے میںنسبتاً فعال ثابت ہوا۔سال بھر میں ضلع کی عدالتوں میں کل 1,13,899 مقدمات کے فیصلے سنائے گئے، جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مسٹر محمد کلیم خاں کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ عدلیہ شیخوپورہ نے اہم کیسز میں سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا۔اس دوران ڈسٹرکٹ عدلیہ شیخوپورہ نے ستمبر 2023ء  تا 31 دسمبر 2023ء کے عرصہ میں 50,989 مقدمات کو نمٹا کر پنجاب بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
 سال 2023ء ضلعی سطح پر عدالتی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تواس دوران ضلع شیخوپورہ کی عدالتوں میں کل 1,13,899 مقدمات کے فیصلے سنائے جانا تعداد اور تناسب کے اعتبار سے نہایت حوصلہ افزاء امر ہے۔ البتہ نئی دائر کی گئی درخواستوں کی بھر مار کی وجہ سے 39922 کیسزنئے سال کیلئے زیر التوء  رکھ لئے گئے ۔جوڈیشل افسران کو درکار سہولیات کی فراہمی  کے ضمن میں بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مسٹر محمد کلیم خاں کی کارکردی مستحسن رہی۔جنہوں نے ان سہولتوں کوہر ممکن طور پر یقینی بنایا اور عدالتوں کیلئے انتظامی لحاظ سے بہتر سے بہتر اقدام لیا۔ انہوں نے پنجاب بھر کی طرح شیخوپورہ میں عدالتی امور کو ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے بھی موثر کردار ادا کیا اور ڈسٹرکٹ عدلیہ کوآن لائن کیس مینجمنٹ سسٹم سے جوڑا جس کے تحت گوگل ایپ انسٹال کرنے سے مختلف عدالتی امور سے موبائل فون کے ذریعے آگاہی حاصل کی جاسکتی ہے اسی طرح ضلع بھر بشمول فیروزوالہ میں نقول فراہمی  کا بندوبست کیا گیا جہاں 2 روپے فی پرت کے عوض نقول کا حصول ممکن ہے ۔شکایات کی صورت میں سائل سینئر سول جج(سول ڈویژن)انچارج نقول برانچ سے رابطہ کرسکتا ہے۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورمنٹ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس کے تحت بے سہارا قیدیوں اور حوالاتیوں کو مقدمہ کی فیس، کورٹ فیس، نقول اخراجات اور پراسس فیس کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔اس سلسلے میںڈسٹرکٹ عدلیہ شیخوپورہ کے ترجمان سٹاف آفیسر ظفر اقبال کا کردار بھی نہایت اہم رہا۔
اعداد وشمار کے مطابق سال 2023ء میں 7091 دیوانی مقدمات دائر ہوئے جبکہ 4521 خواتین نے اپنے حقوق کے حصول کیلئے فیملی کورٹس سے رجوع کیا سال بھرمیں 485 جوڑوں نے شیخوپورہ کی سیشن کورٹ میں پسند کی شادیاں کیں گزشتہ برس کے دوران گھرچھوڑ کر والدین کی مرضی کے خلاف شادی کا خاصا رجحان سامنے آیا، شیخوپورہ کی فیملی کورٹس میں شوہر اور سسرالیوں کے ناروا سلوک سے تنگ آئی 4521 خواتین نے اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے رجوع کیا تھا۔ علاوہ ازیں 345 مرد سائلین کی جانب سے بھی ناراض ہو کر جانے والی بیویوں کو منانے کیلئے  دعوے دائر کئے گئے۔ خواتین کی طرف سے دائر کئے گئے کیسز میں واپسی حق مہر، خرچہ نان ونفقہ، واپسی سامان جہیز، تنسیخ نکاح بربنائے خلع کے دعوے شامل ہیں۔ متعدد خواتین نے اپنے دعوؤں میں موقف اختیار کیا کہ شوہر نشے کے عادی اور منفی اور غیر اخلاقی سرگر میوں میں ملوث ہوتے ہیں ۔ اسی طرح جن 345 مردوں نے ناراض ہو کر جانے والی بیویوں کو منانے اور آباد ہونے کے جو الگ الگ دعوے دائر کئے ان میں موقف اختیار کیا گیا کہ شادی شریعت کے مطابق ہوئی شادی کے بعد بیویوں کا ہر طرح سے خیال رکھا۔  عدالت میں دی گئی درخواستوں میں استدعا کی کہ ان گھروں کو آباد کرنے کیلئے احکامات دئیے جائیں ،چنانچہ ان  دعووں کا منظور کیا جانا بھی  عدالتی فیصلوں کے حوالے سے سال 2023ء  کیلئے نیک شگون ثابت ہوا۔

ای پیپر دی نیشن