اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے مختص کمرے کی تصاویر مانگ لیں

Jun 08, 2024

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لئے مختص کمرہ کی تصاویر مانگ لیں۔ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کی بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات نہ کرانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین نے پنجاب حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کا تذکرہ کیا۔ موقف اپنایا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے ملاقات نہ کرانے کی کوئی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس رپورٹ میں حکومت پنجاب کہہ رہی ہے جیل کے باہر کی ذمہ داریاں ضلعی پولیس کی ہیں۔ اس کا کیا مطلب ہے کہ کیا حکومت پنجاب کا اس میں کوئی اختیار نہیں،؟ سٹیٹ کونسل نے نشاندہی کی کہ یہ ڈپٹی سکریٹری جیل خانہ جات کا جواب ہے جس پر شعیب شاہین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا یہ جواب حکومت پنجاب کا ہے اس میں صوبائی حکومت کے دستخط ہیں۔ عدالت نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ کیا انہیں سکیورٹی پلان کی رپورٹ موصول ہوئی۔ جس پر شعیب شاہین نے کہا کہ اس رپورٹ میں تو کوئی تھریٹ نہیں ہے ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی مرضی کے ساتھ ایس او پیز تیار کی گئیں جن پر عمل ہو رہا ہے ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بانی سے ملاقات کے دوران درمیان میں شیشہ کی دیوار لگائی گئی ہے اس سے بات جیت کیسے ہوتی ہے ۔ کیا دیگر قیدیوں کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے آگاہ کیا کہ ہر قیدی سے جب ملاقات ہوتی ہے تو درمیان میں شیشہ کی دیوار موجود ہوتی ہے ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے مکمل رپورٹ جمع کروانے کے لئے وقت مانگ لیا۔ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے ریمارکس دئیے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کہتے ہیں جیل کے باہر کا ان کا اختیار نہیں ۔ اگلی سماعت پر بتائیں یہ کس کا دائرہ اختیار ہے۔

مزیدخبریں