اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں اپیلیں جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواستوں پر فریقین کو ایک بار پھر نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اپیلوں پر جلد سماعت چاہتے ہیں یا سزا معطلی پر سماعت چاہتے ہیں؟۔ وکیل عثمان گل نے موقف اپنایا کہ عدالت شکایت کنندہ کے کنڈکٹ کو بھی دیکھے۔ جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے شکایت کنندہ کو نوٹس کیا تھا، وہ نہیں آنا چاہتے تو نہ آئیں، عدالت کیس سنے گی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بشریٰ بی بی کی حد تک صرف درخواست فکس نہیں کر سکتے، اس طرح سے عدالت کا مائنڈ ظاہر ہوتا ہے۔ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی دونوں کی جانب سے درخواستیں ہوتیں تو عدالت سماعت کے حوالے سے بہتر پوزیشن میں ہوتی۔ وکیل عثمان گل نے استدعا کی کہ عدالت دس منٹ کا وقت دے دے تو بانی پی ٹی آئی کی طرف سے بھی درخواستیں دائر کر دیتے ہیں۔ عدالت نے وکلاء کو درخواستیں دائر کرنے کے لئے وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے خود بھی دونوں کی درخواستوں کو ایک ساتھ مقرر کر سکتی ہے تاہم اس کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست دے رہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صرف ایک ملزم کی جانب سے جلد سماعت کی درخواست آئی تھی، عدالت نے چیزوں کو بیلنس کرنا ہوتا ہے۔ سادہ کاغذ پر درخواست دی گئی ہے بیان حلفی درخواست کے ساتھ لگائیں ، درخواست میں کسی کو پارٹی بھی نہیں بنایا گیا ۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بھی عدت میں نکاح کیس کی اپیلیں جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواستیں دائر ہونے کے بعد عدالت نے دونوں ملزموں کی جانب سے دائر درخواستوں پر فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 11جون تک ملتوی کر دی ۔