پاکستان کی سمندری حدود میں امن دو ہزارگیارہ بحری مشقوں کاباقاعدہ آغاز ہوگیا ہے، امریکہ اورچین سمیت انتالیس ممالک حصہ لے رہے ہیں۔

کراچی میں بڑے پیمانے پرکی جانے والی یہ مشق بارہ مارچ تک پاکستان کے زیرانتظام علاقے میں منعقد کی جارہی ہے۔ مشقوں میں جاپان، آسٹریلیا اور امریکہ کے علاوہ ترکی، سعودی عرب،چین اور امریکہ کی اسپیشل آپریشن فورسز، ڈسپوزل ایکسپرٹس اورمیرینز بھی شامل ہیں۔ مشقوں میں حصہ لینے والے غیرملکی بحری جہازوں کا کراچی ہاربر آمد پر پاک بحریہ کے افسروں اور سیلرز نے استقبال کیا۔ اس موقع پر ملٹری بینڈ پرقومی نغموں کی مسحور کن دھنیں بھی بجتی رہیں۔ چین کے بحری جہازوں کی آمد کو دیکھنے کے لئے شہریوں اورسفارتی نمائندوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر نیوزکانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی فلیٹ کے کمانڈر وائس ایڈمرل عباس رضا کا کہنا تھا کہ کشمیرسمیت دیگر تنازعات کے حل تک بھارت سے دفاعی تعلقات ممکن نہیں اورپاک امریکہ سیاسی کشیدگی دونوں ملکوں کے فوجی تعلقات کو متاثر نہں کرے گی۔ انکا کہنا تھا کہ امن مشقیں ہردوسال بعد منعقد کی جاتی ہیں جن کا مقصد سمندری حدود میں درپیش چیلنجز سے مقابلہ کرنا ہے۔ ان مشقوں سے خطے میں دہشت گردی اوربحری قزاقوں سے نمٹنا بھی آسان ہوجائے گا۔

ای پیپر دی نیشن