کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس سو سے زائد پوائنٹس بڑھ کر تیرہ ہزار تین سو چونسٹھ پوائنٹس کی سطح تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔ کاروبار کے اختتام پر او جی ڈی سی، پاکستان پیٹرولیم، فوجی فرٹیلائزر اور دیگر اسکرپٹس میں شئیرز کی فروخت نے تیزی کو محدود کردیا ہنڈریڈ انڈیکس تیرہ ہزار تین سو پوائنٹس کی سطح بھی برقرار نہ رکھ سکا۔ کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس صرف چھبیس پوائنٹس اضافے کے بعد تیرہ ہزار دو سو اکہتر پوائنٹس پر بند ہوا۔ سرمایہ کاروں نے جہانگیر صدیقی گروپ میں زبردست سرمایہ کاری کی جس کی بدولت کاروباری حجم رواں مالی سال کی بلند ترین سطح پینتیس کروڑ سے بھی تجاوز کرگیا۔ کاروبار کے اختتام تک سب سے زیادہ سودے فوجی سیمنٹ میں ہوئے جب کہ جہانگیر صدیقی گروپ کی تین کمپنیاں اپنی ایک روز کی بلند ترین سطح پر بند ہوئیں۔ دوسری جانب لاہور سٹاک مارکیٹ میں آج تیزی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس انڈیکس سینتالیس پوائنٹ کے اضافے کے ساتھ تین ہزار پانچ سو ستانوے پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں چھیانوے کمپنیوں کے ایک کروڑ تریپن لاکھ چار ہزار چار سو چونتیس حصص کا کاروبار ہوا۔ پینتالیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، چودہ کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ سنتیس کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔