اسلام آباد (اے پی اے ) صدر آصف علی زرداری اور وزےراعظم راجہ پروےز اشرف نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک میں امن و امان کو تباہ کر کے کسی قوت کو عام انتخابات کو التواءمیں ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے‘ پیپلز پارٹی کی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کر رہی ہے‘ عوام سے بروقت اور شفاف انتخابات کا وعدہ ہر قیمت پر پورا کیا جائیگا۔ یہاں اےوان صدر مےں ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔ ملاقات میں آئندہ انتخابات آئےن اور قانون کے مطابق مقررہ وقت پر صاف اور شفاف انداز مےں کرانے پر اتفاق کےا گےا ۔اےوان صدر کے ذرائع کے مطابق ملاقات مےں موجودہ سےاسی صورتحال ،آئندہ انتخابات، نگران سےٹ اپ کے قےام، اتحادےوں کے ساتھ تعلقات ،کراچی مےں امن وامان کی صورتحال خصوصاً سانحہ عباس ٹاﺅن سمےت دےگراہم امور پر تبادلہ خےال کےا گےا ۔ملاقات مےں صدر اور وزےراعظم نے اس بات پر اتفاق کےا کہ انتخابات آئےن اور قانون کے مطابق مقررہ وقت پر صاف اور شفاف انداز مےں کرائے جائےں گے۔ صدر نے کہاکہ پےپلزپارٹی کارکردگی کی بنےاد پر الےکشن مےں حصہ لے گی۔ انہوں نے وزےراعظم کو ہداےت کہ ملک بھر مےں انتخابات کی تےارےاں شروع کی جائےں اور عوام سے رابطے کےے جائےں ۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں نے صدر آصف علی زرداری اور جرمن وزیر دفاع ڈاکٹر تھامس ڈی میزری نے گزشتہ روز ملاقات کی ۔ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال، پاک فوج کی پیشہ وارانہ ضروریات اور امن و امان کی صورتحال پر بات کی گئی جبکہ جرمن وزیر دفاع ڈاکٹر تھامس ڈی میزری سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان کا یہ دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی خالد شمیم وائیں کے نومبر 2012ءمیں جرمنی کے دورہ کے بعد دونوں ممالک کے جاری اعلیٰ سطحی دوروں کا تسلسل ہے ۔آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ آرمی چیف جنرل کیانی اور صدر زرداری کے درمیان ملاقات میں امن و امان کی مجموعی صورتحال بھی زیر غور آئی۔ صدر زرداری سے اے این پی کے صدر اسفند یار ولی نے یہاں ایوان صدر میں ملاقات کی ۔ ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی بالخصوص خیبرپی کے کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ذرائع کے مطابق اسفند یار ولی نے نگران وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی کے مجوزہ نام کی حمایت کی ہے۔ اس موقع پر نگران سیٹ اپ کے امور پر بھی مشارت کی گئی۔ دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا اے این پی نگران وزیراعظم کی تعیناتی میں پیپلزپارٹی کے مجوزہ نام کی حمایت کرے گی جبکہ صوبائی سطح پر پیپلزپارٹی نگران وزیراعلی کیلئے اے این پی کے امیدوار کی حمایت کرے گی۔
صدر / وزیراعظم