اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت میں پی آئی اے کے مینجنگ ڈائریکٹر کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ماروی میمن کی درخواست پر مقدمے کی سماعت کی تو عدالت میں پی آئی اے کی کیپٹن رفعت پیش ہوئیں اور مقدمے میں فریق بننے کی درخواست کرتے ہوئے کہا وہ متاثرین میں سے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ خواتین ملازمین کو جنسی طور پر بھی ہراساں کیا جاتا ہے اور مزاحمت پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جسٹس گلزار نے سوال کیا کہ شکایت نہیں کی یا اس پر انتظامیہ نے کارروائی نہیں کی؟ کیپٹن رفعت کا کہنا تھا کہ شکایات پر ایم ڈی نے کوئی کارروائی نہیں کی، کیپٹن رفعت نے کہا کہ ان کا لائسنس منسوخ کیا جا رہا ہے، میں ابھی تک ادارے کی ملازم ہوں۔ کیپٹن رفعت نے بتایا طارق کھوسو اور کلیم چغتائی سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف شکایت کی تھی مگر وہ تاحال اپنے عہدوں پر براجمان ہیں۔ عدالت کو درخواست گزار ماروی میمن نے بتایا حج آپریشن 2012ءمیں پی آئی اے کو 400 ملین کا نقصان ہوا، ماروی میمن نے کہا سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی کے تقرر کا نوٹیفکیشن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی بجائے وزارت دفاع نے جاری کیا ہے جبکہ انہوں نے کرپشن کے حوالے سے کچھ کاغذات پہلے جمع کروا دیئے تھے۔
ایم ڈی نوٹس